جمعرات، 17 اپریل، 2025

واشنگ پاؤڈر خریدنے پر عمرہ کروانا

سوال : 
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرا م مندرجہ ذیل سوال کے جواب میں۔
واشنگ پاؤڈر کی ایک کمپنی۲؍ کلو کی ایک پیکٹ تین سو روپیہ میں فروخت کر رہی ہے، اور یہ اعلان بھی کرتی ہے کہ ہر تین ماہ میں جتنا بھی پاؤڈر فروخت ہوگا ہر خریدنے والے کے نام کی ایک پرچی بنا کر پیٹی میں ڈالی جائے گی،پھر ایک تاریخ مقرر کرکے سب لوگوں کے سامنے کسی نابینا کے ہاتھ سے پانچ نام کی پرچی نکالی جائے گی، جن خریداروں کے نام کی قرعہ اندازی کے ذریعہ نکالی گئی پرچی میں آئے گا ان کو ۱۵؍ روز کے لئے عمرہ کے سفر پر بھیجا جائے گا، اور یہ اسکیم ۵۰۰ لوگوں کو بھیجنے تک ان شاء اللہ جاری رہے گی نیز ان سے کوئی بھی زائد روپیہ نہیں لیا جائے گا، عمرہ کا پورا خرچ ممبئی سے ممبئی تک واشنگ پاؤڈر کمپنی کرے گی۔کیا اس طرح عمرہ کرنا جائز ہوگا اور اس کا ثواب بھی ملے گا؟
جواب مرحمت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔
والسلام : عقیل احمد ملی، مالیگاؤں
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : خریدی ہوئی چیزوں کے ساتھ خریدار کو فروخت کرنے والے کی طرف سے انعام کے طور پر قرعہ اندازی کرکے یا بغیر قرعہ اندازی کے مزید کوئی چیز دی جاتی ہے، تو یہ شکل شرعاً درست ہے، کیونکہ یہ فروخت کرنے والے کی طرف سے ایک طرح کا اضافہ ہے اور فقہاء نے مبیع (بیچی گئی اشیاء) میں اضافہ یا ثمن (قیمت) میں کمی کو جائز قرار دیا ہے، اور چونکہ خریدار کو اپنے پیسے کی چیز مل جاتی ہے، اس لئے یہ صورت قمار اور جوئے میں داخل نہیں ہے۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں واشنگ پاؤڈر کی قیمت متعین ہوجانے کے بعد گراہک کو اس میں کوپن وغیرہ ملے اور پھر قرعہ اندازی سے انہیں واشنگ پاؤڈرکمپنی کی طرف سے عمرہ کرایا تو اس انعام کا قبول کرنا جائز ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔


وصح الزیادۃ في المبیع ولزم البائع دفعہا۔ (تنویر الأبصار مع الدر المختار، کتاب البیوع / باب المرابحۃ والتولیۃ، مطلب: في تعریف، الکرّ ۷؍۳۸۰)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 شوال المکرم 1446

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں