سوال :
محترم مفتی صاحب ! درود ناریہ کیا ہے؟ اس کی فضیلت کیا ہے؟ اور کیا یہ حدیث شریف سے ثابت ہے؟ جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد اطہر، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : درود ناریہ کو شیخ احمد رفاعی یا شیخ ابراہیم التازی الوہرانی رحمھما اللہ نے بنایا ہے۔ اور اسے درود ناریہ اس وجہ سے کہا جاتا ہے کہ یہ آگ کی طرح تیزی سے مشکلات کو ختم کرتی ہے۔ البتہ اس کا خیال رہنا چاہیے کہ درود ناریہ کے الفاظ اور اس کی فضیلت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہیں۔
درود ناریہ درج ذیل ہے :
الَلّٰھُمَّ صَلِّ صَلٰوةً كَامِلَةً وَّسَلِّمْ سَلَامًا تَآمًا عَلٰى سَیَّدِنَا وَ مَوْلَانَامُحَمَّدِ نِ الَّذِيْ تَنْحَلُّ بِهِ الْعُقَدُ وَ تَنْفَرِجُ بِهِ الْکُرَبُ وَتُقْضٰى بِهِالْحَوَائِجُ وَ تُنَالُ بِهِ الرَّغَائِبُ وَحُسْنُ الْخَوَاتِيْمِ وَ یُسْتَسْقَى الْغَمَامُبِوَجْهِهِ الْكَرِیْم وَ عَلٰى آلِهِ وَ أَصْحَابِهِ فِيْ كُلِّ لَمْحَةٍ وَّ نَفَسٍبِعَدَدِ كُلِّ مَعْلُوْمٍ لَّكَ یَا اَللّٰهُ یَا اَللّٰهُ یَااَللّٰهُ
ترجمہ : اے اللہ ! تو ایسی رحمت نازل فرما جو کامل ہو اور ایسی سلامتی بھیج جو مکمل ہو ہمارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر، جن کے وسیلے سے مشکلیں حل ہوتی ہیں اور پریشانیاں دورہوتی ہیں اور ضرورتیں پوری ہوتی ہیں اور مقاصد حاصل ہوتے ہیں اور خاتمہ بالخیر ہوتاہے اور بادل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معزز چہرہ کو دیکھ کر سیراب ہوتا ہے، اور رحمت بھیج آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب پر ہر لمحہ اور ہر سانس میں، اے اللہ اے اللہ اے اللہ!۔
دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ ہے :
درج کردہ درود، حدیث شریف سے ثابت نہیں، نہ ہی اس نام سے (درودِ ناریہ) کے نام سے کوئی درود حدیث میں آیا ہے۔ یہ کسی نے اپنی طرف سے بنایا ہے۔ درود شریف کی جس قدر عبارت آپ نے نقل فرمائی ہے معنی کے اعتبار سے صحیح ہے۔ درود شریف میں بہت سی صحیح درود کی کتابیں چھپی ہوئی ہیں انہیں آپ پڑھا کریں۔ (رقم الفتوی : 602802)
معلوم ہوا کہ درود ناریہ پڑھ سکتے ہیں، اس لیے کہ اس کے الفاظ میں کوئی خلافِ شرع بات نہیں ہے، لیکن افضل بہرحال وہی درود ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہوں۔
إن الأفضل والأولی والأکثر ثواباً والأجزل جزائً وأرضاہا عند اللّٰہ ورسولہ ا ہي الصیغۃ الماثورۃ، ویحصل ثواب الصلاۃ والتسلیم بغیرہا أیضاً بشرط أن یکون فیہا طلب الصلاۃ والرحمۃ علیہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم من اللّٰہ عزوجل۔ (أحکام القرآن : ۵؍۳۲۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
11 شوال المکرم 1446
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں