اتوار، 22 دسمبر، 2024

ایک اسلامی اسکول میں ناچ گانے کا پروگرام


         چوں کفر از کعبہ برخیزد، کجا ماند مسلمانی؟

✍️ مفتی محمد عامر عثمانی ملی 
                  (امام وخطیب مسجد کوہ نور)

قارئین کرام ! ایک ویڈیو فی الحال سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں ایک انگلش میڈیم وتھ اسلامک اسٹڈیز اسکول میں گیدرنگ جاری ہے جس میں اسٹیج پر چند بچیاں باقاعدہ میوزک اور گانے پر ناچ رہی ہیں۔ اطلاعات یہ ہیں کہ یہ اسکول ایک مذہبی تنظیم کے زیر اہتمام چلتا ہے اور اس کے روح رواں ایک مقرر ہیں جو اپنی دھواں دھار لیکن بے سر وپیر کی تقریروں کی وجہ سے سوشل میڈیا پر مشہور ہیں۔

شہر کے فکرمند مسلمان اپنے نونہالوں کو اسکولی تعلیم کے ساتھ اسلامی تعلیم اور تربیت کے لیے زیادہ سے زیادہ فیس والے اسلامی اسکول میں داخل کراتے ہیں، اور اس بات کا گمان رکھتے ہیں کہ ان کے بچوں کی دین و دنیا دونوں سنور رہی ہے۔ لیکن جب ایسی اسکولوں میں بھی ناچ گانے جیسا سنگین گناہ سکھایا جانے لگے اور قریب البلوغ بچیوں کو سینکڑوں لوگوں کے سامنے اسٹیج پر موسیقی اور گانے کے ساتھ رقص کروایا جائے تو یہی کہا جائے گا کہ چوں کفر از کعبہ برخیزد، کجا ماند مسلمانی؟ یعنی جب کعبہ ہی سے کفر اٹھنے لگے تو مسلمانی کہاں جائے؟ 

لہٰذا ہم ایسی اسکول اور ان کے ذمہ داران کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اور شہر کی دیندار اور سنجیدہ عوام سے عاجزانہ، مخلصانہ اور دردمندانہ درخواست کرتے ہیں کہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت ایکشن لیں جو دین کے نام پر بے دینی پھیلانے اور غیروں کا کلچر عام کرنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔ ایسے لوگوں سے سر عام معافی منگوائیں اور آئندہ اس طرح کی قبیح حرکت نہ ہو اس کی ضمانت لیں، ورنہ ایسے نام نہاد اسلامی اسکول سے اپنے بچوں کو نکلوالیں۔
  
اللہ تعالیٰ ہم سب کو شریعت اور سنت کی پابندی کرنے، ہر ناجائز کام سے بچنے اور بقدر استطاعت اس کو روکنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین 

5 تبصرے: