سوال :
مفتی صاحب ! ایک عالمہ صاحبہ کہتی ہیں کہ عورتوں کو مخصوص ایام کے علاوہ بھی چڈی (نیکر) کا استعمال کرنا چاہیے اگر نہیں کریں گی تو گناہ گار ہوں گی۔ شریعت کی روشنی جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : زبیر احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : شلوار اور پاجامہ کے اندر انڈر وئیر یعنی چڈی کا استعمال خواہ مرد ہو یا عورت سب کے لیے صرف جائز ہے، کوئی فرض یا واجب عمل نہیں ہے۔
دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
جیسے مرد حضرات لنگی پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں اگرچہ اندر انڈر ویئر وغیرہ نہ ہو، اسی طرح عورتیں بھی سوال میں مذکور لباس میں نماز پڑھ سکتی ہیں بشرطیکہ تمام ضروری ستر چھپ جائے، پیٹ، پیٹھ وغیرہ کھلی ہوئی نہ ہو۔ (رقم الفتوی : 62443)
لہٰذا جب شلوار اور پاجامہ سے ستر چھپ جاتا ہے تو اس کے اندر نیکر اور چڈی پہننے کو ضروری سمجھنا اور نہ پہننے کو ناجائز اور گناہ قرار دینا سخت غلطی ہے، عالمہ صاحبہ کو اپنی اس بے بنیاد بات سے توبہ و استغفار کرکے فوراً رجوع کرنا چاہیے۔
عَنْ دِحْيَةَ بْنِ خَلِيفَةَ الْکَلْبِيِّ أَنَّهُ قَالَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَبَاطِيَّ فَأَعْطَانِي مِنْهَا قُبْطِيَّةً فَقَالَ اصْدَعْهَا صَدْعَيْنِ فَاقْطَعْ أَحَدَهُمَا قَمِيصًا وَأَعْطِ الْآخَرَ امْرَأَتَکَ تَخْتَمِرُ بِهِ فَلَمَّا أَدْبَرَ قَالَ وَأْمُرْ امْرَأَتَکَ أَنْ تَجْعَلَ تَحْتَهُ ثَوْبًا لَا يَصِفُهَا۔ (سنن ابی داؤد، رقم :
(قَالَ): أَيِ النَّبِيُّ لَهُ (وَأْمُرْ): أَمَرَ مِنَ الْأَمْرِ (امْرَأَتَكَ أَنْ تَجْعَلَ تَحْتَهُ ثَوْبًا لَا يَصِفُهَا): بِالرَّفْعِ عَلَى أَنَّهُ اسْتِئْنَافُ بَيَانٍ لِلْمُوجِبِ، وَقِيلَ بِالْجَزْمِ عَلَى جَوَابِ الْأَمْرِ، أَيْ لَا يَنْعَتُهَا وَلَا يُبَيِّنُ لَوْنَ بَشْرَتِهَا لِكَوْنِ ذَلِكَ الْقُبْطِيِّ رَقِيقًا، وَلَعَلَّ وَجْهَ تَخْصِيصِهَا بِهَذَا اهْتِمَامٌ بِحَالِهَا، وَلِأَنَّهَا قَدْ تُسَامَحَ فِي لُبْسِهَا بِخِلَافِ الرَّجُلِ، وَفِإِنَّهُ غَالِبًا يَلْبَسُ الْقَمِيصَ فَوْقَ السَّرَاوِيلِ وَالْإِزَارِ۔ (مرقاۃ المفاتيح : ٧/٢٧٩٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 صفر المظفر 1446
کیسے کیسے بے وقوف رہتے ہیں کون ہے جاہلہ صاحبہ ؟؟
جواب دیںحذف کریںkaise kaise log hai yaar
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ 🍁
جواب دیںحذف کریں