سوال :
مفتی صاحب ! مفتی طارق مسعود صاحب کی ایک کلپ نظر سے گزری۔ کسی نے سوال کیا کہ کیا کفن کا کپڑا سفید ہونا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ نہیں بلکہ احرام بھی سفید ہونا ضروری نہیں ہے۔ براہ کرم اس مسئلہ پر رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : ڈاکٹر فراز، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : کفن یا احرام کے کپڑوں کا سفید ہونا شرعاً فرض یا واجب نہیں ہے، بلکہ مستحب اور افضل ہے۔ لہٰذا اگر رنگین کفن اور احرام استعمال کرلیا جائے تو اس میں شرعاً کوئی گناہ کی بات نہیں ہے۔ کتب فقہ میں فقہاء کرام نے صراحتاً یہ مسئلہ لکھا ہے۔ لہٰذا سوال نامہ میں مذکور مفتی صاحب کی بات درست ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
وَلَمْ يُبَيِّنْ لَوْنَ الْأَكْفَانِ لِجَوَازِ كُلِّ لَوْنٍ لَكِنَّ أَحَبَّهَا الْبَيَاضُ۔ (البحر الرائق : ٢/١٨٩)
ابیضین ککفن الکفایۃ فی العدد والصفۃ غیر مخیطین۔ (غنیۃ الناسک : ۷۱)
وفی أسودین وکذا فی اخضرین وازرقین وفی مرقعۃ۔ (غنیۃ الناسک : ۷۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
16 محرم الحرام 1446
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں