سوال :
مفتی صاحب ! کیا یہ سچ ہے کہ جب بارش ہو رہی ہوتی ہے اس وقت اللہ تعالٰی سے دعا کرنی چاہیے کیونکہ اس وقت اللہ کی رحمت جوش مارتی ہے۔ اور دعائیں قبول ہوتی ہیں۔
(المستفتی : حافظ جنید، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بارش نازل ہونے کا وقت فضلِ الہی، اور لوگوں پر رحمتِ الہی کا وقت ہے، اس وقت میں خیر و بھلائی کے اسباب مزید بڑھ جاتے ہیں، اور یہ دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے جیسا کہ درج ذیل حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہے۔
حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دو دعائیں رد نہیں کی جاتیں یا یہ فرمایا کہ دو دعائیں بہت کم رد کی جاتی ہیں ایک اذان کے وقت (یعنی اذان کے بعد) دوسرے جنگ میں جبکہ دونوں فریق ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو جائیں۔ موسیٰ (اس حدیث کے ایک راوی) نے کہا کہ رزق بن سعید بن عبدالرحمن نے بواسطہ ابوحازم حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور بارش کے وقت بھی۔
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ يَعْقُوبَ الزَّمْعِيُّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثِنْتَانِ لَا تُرَدَّانِ أَوْ قَلَّمَا تُرَدَّانِ الدُّعَائُ عِنْدَ النِّدَائِ وَعِنْدَ الْبَأْسِ حِينَ يُلْحِمُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا قَالَ مُوسَی وَحَدَّثَنِي رِزْقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَوَقْتُ الْمَطَرِ۔ (سنن ابی داؤد، رقم : ٢٥٤٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 ذی الحجہ 1445
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں