اتوار، 2 جون، 2024

قرض واپسی کی دعا؟


سوال :

مفتی صاحب ! لوگوں نے پیسے لے لئے ہیں۔ واپس نہیں کر رہے ہیں، مسنون دعائیں ہو تو بتائیں کہ لوگ پیسے لوٹا دیں۔
(المستفتی : وکیل احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قرض وصول ہوجائے اس کے لیے باقاعدہ کوئی دعا نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت نہیں ہے۔ البتہ اگر کوئی مسئلہ در پیش ہوتو درج ذیل نبوی نسخہ پر عمل کریں۔

حضرت عبداللہ بن ابو اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس کسی کو اللہ کی طرف کوئی حاجت یا لوگوں میں سے کسی سے کوئی کام ہو تو اسے چاہئے کہ اچھی طرح وضو کرے پھر دو رکعت نماز پڑھے (جس میں کوئی مخصوص سورۃ پڑھنا منقول نہیں) پھر اللہ تعالیٰ کی تعریف اور نبی کریم ﷺ پر درود بھیجے اور یہ پڑھے۔

لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْحَلِيمُ الْکَرِيمُ، سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، أَسْأَلُکَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِکَ، وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِکَ، وَالْغَنِيمَةَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ، وَالسَّلَامَةَ مِنْ کُلِّ إِثْمٍ، لَا تَدَعْ لِي ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ، وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ، وَلَا حَاجَةً هِيَ لَکَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ۔

ترجمہ : اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ بردبار بزرگی والا ہے پاک ہے اللہ اور عرش عظیم کا مالک ہے تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے اے اللہ میں تجھ سے وہ چیزیں مانگتا ہوں جو تیری رحمت اور تیری بخشش کا سبب ہوتی ہیں اور میں ہر نیکی میں سے اپنا حصہ مانگتا ہوں اور ہر گناہ سے سلامتی طلب کرتا ہوں اے اللہ میرے گناہ بخشے بغیر میرے کسی غم کو دور کئے بغیر میری کسی حاجت کو جو تیرے نزدیک پسندیدہ ہو پورا کئے بغیر نہ چھوڑنا اے رحم کرنے والوں سے بہت زیادہ رحم کرنے والے۔ (١)

ایک روایت میں ہے کہ پھر اللہ تعالیٰ سے دنیا آخرت کی جو چیز چاہے مانگے اللہ تعالیٰ اس کے لئے مقدر فرمادیں گے۔

درج بالا دعا کے پڑھنے کے بعد دل لگاکر قرض واپس مل جائے اس کے لیے دعا کریں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ قرض دار سے اچھے انداز میں مطالبہ بھی کرتے رہیں، کیونکہ مطالبہ نہ کرنا بعض مرتبہ ایسوں کے لیے غفلت اور مزید کوتاہی کا سبب بنتا ہے اور وہ قرض کی ادائیگی کو گویا بھول ہی جاتے ہیں۔


عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَتْ لَهُ إِلَی اللَّهِ حَاجَةٌ أَوْ إِلَی أَحَدٍ مِنْ بَنِي آدَمَ فَلْيَتَوَضَّأْ فَلْيُحْسِنْ الْوُضُوئَ ثُمَّ لِيُصَلِّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ لِيُثْنِ عَلَی اللَّهِ وَلْيُصَلِّ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لِيَقُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْحَلِيمُ الْکَرِيمُ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ أَسْأَلُکَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِکَ وَالْغَنِيمَةَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ وَالسَّلَامَةَ مِنْ کُلِّ إِثْمٍ لَا تَدَعْ لِي ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ وَلَا حَاجَةً هِيَ لَکَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ۔ (سنن الترمذی : رقم ٤٧٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم 
محمد عامر عثمانی ملی
24 ذی القعدہ 1445

1 تبصرہ: