سوال :
مفتی صاحب ! ایک مسجد میں اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ دائیں اور بائیں دروازوں سے آنے والے (اکثر ادھیڑ عمر اور بزرگ افراد) بیچ میں سے صف لگانا چھوڑ کر دائیں سے آنے والے دائیں سے اور بائیں سے آنے والے بائیں سے ہی صف لگانے لگتے ہیں اور صف بیچ میں خالی خالی رہتی ہے۔ نیا آدمی اندر آتے ہی سوچتا ہے کہ دائیں سے مکمل کروں یا بائیں سے؟ تو سوال یہ ہے کہ صف کس طرف سے شروع کرنے کا حکم دیا گیا ہے؟
(المستفتی : عمران الحسن، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نئی صف کے بارے میں حکم یہ ہے کہ وہ درمیان سے یعنی امام کے پیچھے سے بنانا شروع کی جائے گی، اس کے بعد آنے والا دائیں طرف کھڑا ہو، پھر آنے والا بائیں طرف کھڑا ہو، پھر دائیں، پھر بائیں، اسی طرح دونوں طرف میں برابری کا خیال رکھتے ہوئے کنارے تک صف کو مکمل کرنا چاہیے۔
سوال نامہ میں جو صورت بیان کی گئی ہے وہ خلافِ سنت اور غلط طریقہ ہے، لہٰذا اس سے بچنا چاہیے۔
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ بَشِيرِ بْنِ خَلَّادٍ، عَنْ أُمِّهِ، أَنَّهَا دَخَلَتْ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ الْقُرَظِيِّ، فَسَمِعَتْهُ يَقُولُ : حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " وَسِّطُوا الْإِمَامَ وَسُدُّوا الْخَلَلَ "۔(سنن ابی داؤد، رقم : ٦٨١)
وَكَيْفِيَّتُهُ أَنْ يَقِفَ أَحَدُهُمَا بِحِذَائِهِ وَالْآخَرُ بِيَمِينِهِ إذَا كَانَ الزَّائِدُ اثْنَيْنِ، وَلَوْ جَاءَ ثَالِثٌ وَقَفَ عَنْ يَسَارِ الْأَوَّلِ، وَالرَّابِعُ عَنْ يَمِينِ الثَّانِي وَالْخَامِسُ عَنْ يَسَارِ الثَّالِثِ، وَهَكَذَا. اهـ. وَفِيهِ إشَارَةٌ إلَى أَنَّ الزَّائِدَ لَوْ جَاءَ بَعْدَ الشُّرُوعِ يَقُومُ خَلْفَ الْإِمَامِ وَيَتَأَخَّرُ الْمُقْتَدِي الْأَوَّلُ وَيَأْتِي تَمَامُهُ قَرِيبًا ...... قَالَ - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ - «تَوَسَّطُوا الْإِمَامَ وَسُدُّوا الْخَلَلَ» وَمَتَى اسْتَوَى جَانِبَاهُ يَقُومُ عَنْ يَمِينِ الْإِمَامِ إنْ أَمْكَنَهُ وَإِنْ وَجَدَ فِي الصَّفِّ فُرْجَةً سَدَّهَا۔ (شامی : ١/٥٦٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
21 ذی القعدہ 1445
دراصل بزرگ لوگ نیچے یا کرسی پر بیٹھ کر نماز ادا کرتے ہیں اگر وہ درمیان صف میں بیٹھ جاتے تو صف بندی میں کھڑے رہنے والو کو پروبلم ہوتا ہے
جواب دیںحذف کریں