سوال :
مفتی صاحب سوال یہ ہے کہ رکوع و سجود میں کم سے کم ایک مرتبہ سبحان ربی العظیم کی مقدار میں ٹھہرنا واجب ہے یا ایک مرتبہ سبحان ربی العظیم پڑھنا واجب ہے؟ ایک عالم صاحب نے بتایا کہ ایک مرتبہ پڑھنا واجب ہے۔ مع حوالہ بتادیں۔
(المستفتی : عبدالرحمن انجینئر، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : رکوع یا سجدہ میں ایک مرتبہ ''سبحان ربی العظیم'' یا ''سبحان ربی الاعلی'' کہنے کی مقدار ٹھہرنا واجب ہے، ایک مرتبہ ان تسبیحات کا پڑھنا واجب نہیں۔ ایک قول وجوب کا بیان کیا گیا ہے لیکن وہ مرجوح ہے، راجح قول وہی ہے جو اوپر ذکر کیا گیا، اور تین مرتبہ ''سبحان ربی العظیم'' یا ''سبحان ربی الاعلی'' پڑھنا سنت ہے۔
وَالْحَاصِلُ أَنَّ فِي تَثْلِيثِ التَّسْبِيحِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ ثَلَاثَةَ أَقْوَالٍ عِنْدَنَا، أَرْجَحُهَا مِنْ حَيْثُ الدَّلِيلُ الْوُجُوبُ تَخْرِيجًا عَلَى الْقَوَاعِدِ الْمَذْهَبِيَّةِ، فَيَنْبَغِي اعْتِمَادُهُ كَمَا اعْتَمَدَ ابْنُ الْهُمَامِ وَمَنْ تَبِعَهُ رِوَايَةَ وُجُوبِ الْقَوْمَةِ وَالْجِلْسَةِ وَالطُّمَأْنِينَةِ فِيهِمَا كَمَا مَرَّ. وَأَمَّا مِنْ حَيْثُ الرِّوَايَةُ فَالْأَرْجَحُ السُّنِّيَّةُ لِأَنَّهَا الْمُصَرَّحُ بِهَا فِي مَشَاهِيرِ الْكُتُبِ، وَصَرَّحُوا بِأَنَّهُ يُكْرَهُ أَنْ يُنْقِصَ عَنْ الثَّلَاثِ۔ (شامی : ١/٤٩٤)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
11 ذی القعدہ 1445
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں