سوال :
عورت کو قبر میں کون اتارے؟ عورت کا محرم یا کوئی دوسرا شخص بھی اُتار سکتا ہے؟ جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد مزمل، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عورت کی میت کو قبر میں اُتارنے کے لیے محرم رشتہ دار یعنی باپ، بیٹا، بھائی، چچا وغیرہ موجود نہ ہوں تو دیگر رشتہ داروں میں جو نیک بزرگ حضرات موجود ہوں وہ عورت کو قبر میں اُتاریں گے، اور اگر وہ بھی نہ ہو یا کافی نہ ہوں تو پھر نیک جوان رشتہ دار عورت کو قبر میں اتارسکتے ہیں، اگر کوئی غیرمحرم رشتہ دار بھی نہ ہو تو پھر اجنبی نیک افراد عورت کو قبر اُتاریں گے۔
نوٹ : شوہر کے علاوہ میت کے دیگر محرم رشتہ دار اگر یہ کام آسانی سے کرلیں تو شوہر کو قبر میں نہیں اُترنا چاہیے، البتہ اگر بوقتِ ضرورت قبر میں بیوی کے محرم باپ، بھائی، بیٹے وغیرہ کے ساتھ داخل ہوجائے تو کوئی حرج نہیں۔
وَيُسْتَحَبُّ أَنْ يَكُونُوا أَقْوِيَاءَ أُمَنَاءَ وَصُلَحَاءَ، كَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة وَذُو الرَّحِمِ الْمُحَرَّمُ أَوْلَى بِإِدْخَالِ الْمَرْأَةِ مِنْ غَيْرِهِمْ، كَذَا فِي الْجَوْهَرَةِ النَّيِّرَةِ وَكَذَا ذُو الرَّحِمِ غَيْرُ الْمُحَرَّمِ أَوْلَى مِنْ الْأَجْنَبِيِّ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ فَلَا بَأْسَ لِلْأَجَانِبِ وَضْعُهَا، كَذَا فِي الْبَحْرِ الرَّائِقِ، وَلَا يَدْخُلُ أَحَدٌ مِنْ النِّسَاءِ الْقَبْرَ، كَذَا فِي مُحِيطِ السَّرَخْسِيِّ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/١٦٦)
ویدخل الزوج فی القبر مع محرمھا استحساناً وھوا الصحیح وعلیہ الفتویٰ۔ (خلاصۃ الفتاویٰ : ۲۲۵/۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 جمادی الاول 1445
بغیر غسل کے اذان دینا کیسا ہے
جواب دیںحذف کریں