سوال :
محترم مفتی صاحب ! سننے میں آیا ہے کہ جہنم کا کوئی حصہ بہت ٹھنڈا رہے گا اور اس کے سانس لینے سے سردی بڑھتی ہے۔ کیا یہ بات درست ہے؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : عبدالرحمن، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جہنم میں ایسی جگہ ہے جہاں کفار اور گناہ گاروں کو تکلیف اور عذاب دینے کے مختلف اذیت ناک طریقے مہیا ہوں گے۔ جس میں اللہ تعالیٰ نے سخت ٹھنڈ کا عذاب بھی رکھا ہے سخت ٹھنڈ کے عذاب کا نام حدیث شریف میں زمہریر آیا ہے اور یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ اس کے سانس کی وجہ سے سردی یا گرمی میں اضافہ ہوتا ہے۔
حدیث شریف ملاحظہ فرمائیں :
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جہنم نے اپنے پروردگار کی بارگاہ میں عرض کی اے میرے پروردگار میرا ایک حصہ دوسرے کو کھاجاتا ہے تو اللہ نے اسے یہ اجازت دی کہ وہ دو مرتبہ سانس لے سکتی ہے ایک مرتبہ گرمی کے موسم میں سانس لے اور ایک مرتبہ سردی کے موسم میں سانس لے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : یہ جو تمہیں شدید گرمی اور سردی محسوس ہوتی ہے یہ اس وجہ سے ہے۔
عن أبی ہُرَیْرَةَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ، قال : قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اشْتَکَتِ النَّارُ إِلَی رَبِّہَا فَقَالَتْ : رَبِّ أَکَلَ بَعْضِی بَعْضًا، فَأَذِنَ لَہَا بِنَفَسَیْنِ : نَفَسٍ فِی الشِّتَاءِ، وَنَفَسٍ فِی الصَّیْفِ، فَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الحَرِّ، وَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الزَّمْہَرِیرِ۔ (صحیح المسلم : ٦١٧)
قال النووی رحمہ اللہ " قَالَ الْعُلَمَاءُ : الزَّمْہَرِیرُ : شِدَّةُ الْبَرْدِ، وَالْحَرُورُ : شِدَّةُ الْحَرِّ "۔ (شرح مسلم : ٥/١٢٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 جمادی الاول 1445
ماشاء اللہ بہترین معلومات فراہم ہوئی، جزاك الله خير الجزاء
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللہ خیرا
جواب دیںحذف کریں