اتوار، 3 ستمبر، 2023

کن مواقع پر سلام کرنا مکروہ ہے؟

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیا اذان ہورہی ہوتو اس وقت سلام کرنا مکروہ ہے؟ اور کیا اس کے علاوہ بھی کوئی مواقع ہیں جن میں سلام کرنا منع ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : محمد عارف، مالیگاؤں)
---------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جو شخص سلام کا جواب دینے سے حقیقتاً یا شرعاً عاجز ہو اس کو سلام نہیں کرنا چاہیے۔ حقیقتاً کا مطلب یہ ہے کہ وہ کھانا کھانے یا قضائے حاجت میں مشغول ہو اور شرعاً کا مطلب یہ ہے کہ وہ نماز، تلاوت، ذکر وغیرہ میں مشغول ہو۔ لہٰذا جو شخص اذان کا جواب دینے میں مشغول ہو اسے سلام نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ بھی درج ذیل مواقع پر سلام کرنا  مکروہ ہے۔

١) تلاوت کرنے والے کو
٢)  ذکر کرنے  والے کو
٣) درس حدیث میں مشغول شخص کو
٤) فقہ کے تکرار کرنے  والے کو
٥) قاضی کو جبکہ وہ فیصلہ کرنے  کے لیے بیٹھ جائے
٦) فقہی مباحثہ کرنے  والے کو
٧) درس دینے  والے کو
٩) کھانا کھانے  والے کو

لیکن ان جگہوں پر اگر کوئی سلام کردے، تو ان لوگوں پر سلام کا جواب دینا واجب نہیں ہے، بلکہ انہیں اختیار ہے خواہ جواب دیں یا اپنے کام میں مشغول رہیں، البتہ سلام کا جواب دے دینا بہتر ہے۔

سَلَامُك مَكْرُوهٌ عَلَى مَنْ سَتَسْمَعُ ... وَمَنْ بَعْدَ مَا أُبْدِي يُسَنُّ وَيُشْرَعُ
مُصَلٍّ وَتَالٍ ذَاكِرٍ وَمُحَدِّثٍ ... خَطِيبٍ وَمَنْ يُصْغِي إلَيْهِمْ وَيَسْمَعُ
مُكَرِّرِ فِقْهٍ جَالِسٍ لِقَضَائِهِ ... وَمَنْ بَحَثُوا فِي الْفِقْهِ دَعْهُمْ لِيَنْفَعُوا
مُؤَذِّنٍ أَيْضًا أَوْ مُقِيمٍ مُدَرِّسٍ ... كَذَا الْأَجْنَبِيَّاتُ الْفَتِيَّاتُ امْنَعْ
وَلُعَّابُ شِطْرَنْجٍ وَشِبْهٌ بِخُلُقِهِمْ ... وَمَنْ هُوَ مَعَ أَهْلٍ لَهُ يَتَمَتَّعُ
وَدَعْ كَافِرًا أَيْضًا وَمَكْشُوفَ عَوْرَةٍ ... وَمَنْ هُوَ فِي حَالِ التَّغَوُّطِ أَشْنَعُ
وَدَعْ آكِلًا إلَّا إذَا كُنْت جَائِعًا ... وَتَعْلَمُ مِنْهُ أَنَّهُ لَيْسَ يَمْنَعُ۔ (شامی : ١/٦١٦)

يُكْرَهُ السَّلَامُ عَلَى الْعَاجِزِ عَنْ الْجَوَابِ حَقِيقَةً كَالْمَشْغُولِ بِالْأَكْلِ أَوْ الِاسْتِفْرَاغِ، أَوْ شَرْعًا كَالْمَشْغُولِ بِالصَّلَاةِ وَقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ، وَلَوْ سَلَّمَ لَا يَسْتَحِقُّ الْجَوَابَ۔ (شامی : ١/٦١٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
17 صفر المظفر 1445

1 تبصرہ: