اتوار، 17 ستمبر، 2023

بچوں کے حق میں والد کی دعا


سوال :

مفتی صاحب! ایسی کوئی حدیث ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : باپ کی دعا بچوں کے حق میں ویسی ہی ہے جیسے میری دعا امت کے لئے۔ اس کی تحقیق مطلوب ہے۔
(المستفتی : نسیمی ریحان، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت اگرچہ ذخیرہ احادیث میں ملتی ہے، لیکن ماہر فن علماء و محدثین مثلاً ابن جوزی اور امام احمد بن حنبل رحمھما اللہ نے اسے موضوع (من گھڑت) قرار دیا ہے۔ لہٰذا اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس کا بیان کرنا جائز نہیں ہے۔

البتہ معتبر روایات درج ذیل فضیلت ملتی ہے :
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : تین دعائیں ضرور قبول کی جاتی ہیں اور ان کی قبولیت میں کوئی شک نہیں ہے۔ باپ کی دعا اولاد کے حق میں، مسافر کی دعا، مظلوم کی دعا۔

روى يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْعَطَّارُ عَنْ سَعِيدٍ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ يَزِيدَ الرَّقَاشِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُول الله ﷺ: «دُعَاءُ الْوَالِدِ لِوَلَدِهِ مِثْلُ دُعَاءِ النَّبِيِّ لأُمَّتِهِ».
قَالَ أَحْمَد بْن حَنْبَل: هَذَا حَدِيث بَاطِل مُنكر، وَسَعِيد لَيْسَ حَدِيثه بشئ۔ (الموضوعات لابن جوزی : ٣/٨٧)

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ، لَا شَكَّ فِيهِنَّ : دَعْوَةُ الْوَالِدِ، وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ، وَدَعْوَةُ الْمَظْلُومِ۔ (سنن ابی داؤد، رقم : ١٥٣٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
01 ربیع الاول 1445

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں