پیر، 11 ستمبر، 2023

موبائل پر اشتہارات اور عثمانی دارالافتاء


*🖋️بقلم : محمد اطہر ندوی*

     انٹرنیٹ کی ایجاد، سوشل ویب سائٹس اور اپلیکیشنز کی آمد کے بعد دنیا ایک نئے دور میں داخل ہوئی اور ساری دنیا پر اس نے گہری چھاپ چھوڑی۔ دنیا میں جہاں جہاں اس انٹرنیٹ کی پہنچ ہوئی وہاں کی تہذیب، ثقافت، کلچر، تمدن، کھانا، پہناوا، لباس، طرز زندگی حتی کہ سوچ و فکر اور معیشت کو بھی ایک نیا رخ دیا اور چونکہ یہ ایجاد مغرب سے آئی تھی اس لیے ملحدانہ فکر، برہنہ کلچر اور یورپین مارکیٹ نے ہرجگہ اپنا قبضہ جما لیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ ساری دنیا اسی کے دام میں جکڑ گئی۔
      لوگ مغربی تہذیب سے متاثر ہو کر درجہ بدرجہ روشن خیال، سیکولر، لبرل اور پھر ملحد ہونے لگے۔ چال، ڈھال، بال، نان، پان، کھان، کلر، فیشن، کپڑے، برہنگی میں مغرب کے پیچھے اندھا دھند بھاگنے لگے۔ وہیں دوسری طرف مغربی مارکیٹ نے ان پر ایسا شکنجہ کسا کہ اب چھوٹے صنعت کاروں حتی کہ گلی کے نکڑ پر موجود کرانہ دکان پر بھی قبضہ کرلیا اور اب حال یہ ہے کہ جنہوں نے نئے معاشی نظام سے خود کو نہیں جوڑا وہ راتوں رات قلاش ہوگئے ہزاروں فیکٹریاں بند ہو گئیں کمپنیوں کا دیوالیہ نکل گیا۔
🫧🫧🫧

       سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ کے بے تحاشہ استعمال اور ان ویب گاہوں پر انسانوں کے جم غفیر کو دیکھتے ہوئے اسے اشتہار کا ایک ذریعہ بنانے کی کامیاب کوشش کی گئی۔ اور اب آپ کے ہاتھوں میں موجود آپ کے پیسوں سے خریدا ہوا آپ کا موبائل مغربی تہذیب کا اشتہار بن گیا اور آپ کے پیسوں سے خریدی ہوئی انٹرنیٹ سروس مغربی افکار کا بھونپو بن گئی۔
〰️〰️〰️〰️

*موبائل فون پر آنے والے اشتہارات کی تعیین کون کرتا ہے؟*

      یہ سمجھنے کے لیے گوگل ایڈسینس کے الگوردیم (طریقہ کار) کو سمجھنا پڑے گا۔
       اشتہارات کا تعین گوگل ایڈ کا آٹومیٹک سسٹم کرتا ہے یا پھر انٹرنیٹ کے لیے آپ جس کمپنی کا سم کارڈ استعمال کرتے ہیں وہ کمپنی طے کرتی ہے کہ آپ کو کون سے اشتہارات دکھانا ہے۔

      *انٹرنیٹ استعمال کرتے ہوئے یوزر جس کیٹیگری کی ویڈیو، آڈیو، امیج دیکھتا ہے ۔ جس طرح کے اپلیکیشن استعمال کرتا ہے اور گیم کھیلتا ہے ۔ آن لائن شاپنگ ویبسائٹس پر جن پروڈکٹ کو تلاش کرتا ہے گوگل کا بیک اپ سسٹم اسے محفوظ کر لیتا ہے اور پھر گوگل ایڈسینس اسی سرفنگ اور سرچنگ ہسٹری کی بنیاد پر اشتہارات دکھاتا ہے۔*

       آپ اگر آن لائن شاپنگ ویبسائٹس پر گھریلو استعمال کے برتن مستقل تلاش کریں تو آپ کو گھریلو استعمال کے برتنوں کا اشتہار ہرجگہ آئے گا، آپ لاکھ مرتبہ گوگل ایڈ پر اپنی شکایت درج کریں کہ برتن خریدنے والا ایڈ مجھے نہیں چاہیے لیکن وہ آپ کو بھیجتا ہی رہے گا۔ کیونکہ اس کے آٹومیٹک سسٹم میں یہ بات موجود ہے کہ اس بندے کو کسی برتن کی ضرورت ہے جسے یہ تلاش کر رہا ہے۔

        گزشتہ سال اکتوبر 2022 کی ایک ایجاد Ai کے بعد تو ماہرین کا کہنا ہے کہ اب کچھ ہی دن باقی ہیں کہ آپ فون کال کرتے ہوئے اپنی اہلیہ کے غصے سے بچنے کے لیے اسے تفریح کے لیے کشمیر لے جانے کی جھوٹ موٹ بات کرکے کال ڈس کنکٹ کریں گے۔ اور آپ کے لوکیشن سے کشمیر تک کی مسافت، سفر کے راستے، ریلوے اور ہوائی ٹکٹ، کشمیر کی ہوٹلوں کے پتے، فون نمبر وہاں کے تفریحی مقامات کی تفصیل، ہفتے پندرہ دنوں کے ٹور کا تخمینہ ان سب چیزوں پر مشتمل اشتہار چشم زدن میں آپ کی اور آپ کی اہلیہ کے موبائل کی اسکرین پر موجود ہوگا اسی پر بس نہیں اس سفر کے لیے اگر آپ کے اکاؤنٹ میں رقم نہیں ہے تو اگلا اشتہار قرض کا آئے گا کہ ایک ہفتہ کشمیر میں گزارنے کے لیے آپ کو قرض ہم فراہم کریں گے اور اس کی ماہانہ ادائیگی آپ اس اس سہولت کے ساتھ کرسکتے ہیں ساری ڈیٹیل موجود ہوگی۔
اقبال نے کہا تھا
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آ سکتا نہیں
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہوجائے گی
〰️〰️〰️〰️

*رہی بلاگ پر اشتہارات کا آپشن جاری رکھنے کی بات تو اس کی بھی وجہ ہے۔*

       بلاگ پر اشتہارات کا آپشن آن کرنے پر گوگل کو یہ فائدہ ہوتا ہے کہ اس کو ایڈ دینے والی کمپنیوں کو ویوز ملتے ہیں اور کمپنیاں گوگل کو پیسے دیتی ہیں۔

اشتہارات کا آپشن آن نہ کرنے پر گوگل کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

*جس بلاگ سے گوگل کو فائدہ ہوتا ہے گوگل اس بلاگ کو پروموٹ کرتا ہے اور سرچنگ رزلٹ میں اوپر جگہ دیتا ہے(آپ گوگل پر کوئی چیز سرچ کرتے ہیں تو عموماً سرچنگ رزلٹ میں اوپر آنے والی ویب سائٹ پر ہی جاتے ہیں)* وجہ ظاہر ہے کہ اشتہار والے بلاگ کو سرچنگ رزلٹ میں اوپر رکھنے سے اشتہارات کے ویووز بڑھیں گے۔ *الحاصل یہ کہ سرچنگ رزلٹ میں اپنے بلاگ کو اوپر رکھنے اور گوگل کے ذریعے بلاگ کو پروموٹ کرنے کے لیے بلاگ پر اشتہارات کا آپشن آن رکھنا ضروری ہے۔*

*اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سرچنگ رزلٹ میں اپنا بلاگ اوپر رکھنا کیوں ضروری ہے؟*

تو سنیے! موجودہ دور میں انٹرنیٹ پر موجود مواد میں اسلام کی جس طرح غلط  شبیہ پیش کی جا رہی ہے وہ کسی پڑھے لکھے سے مخفی نہیں ہے۔

       اسلام سے بدظن کرنے کے لیے اسلام اور اس کی تعلیمات پر اعتراضات اور شکوک و شبہات پر مبنی لٹریچر اور غلط سلط مسائل مختلف ویب سائٹس پر اردو سمیت مختلف زبان میں شائع کیے جا رہے ہیں، جس کا لازماً نتیجہ یہ ہے کہ وہ نیو جنریشن جو گوگل ہی کو اپنا معلم و مربی اور مفتی و قاضی تسلیم کیے ہوئے ہے اور اپنے ہر مسئلے کا حل گوگل سے پوچھتی ہے نتیجتاً ان باطل تحریروں سے اپنا عمل اور عقیدہ دونوں خراب کر بیٹھتی ہیں ۔

       ایسے میں درست مسائل اور تعلیماتِ اسلام کی صحیح تصریحات و تشریحات کو ان "مریدینِ پیر گوگل شاہ" تک پہنچانا نہایت ضروری ہے۔ اتنا پڑھنے کے بعد آپ نے جان لیا ہوگا کہ درست مسائل کی اشاعت اور صحیح فکر کی ترسیل کیلئے اپنے بلاگ کو گوگل کے سرچنگ رزلٹ میں اوپر جگہ دلوانا کتنا ضروری ہے۔ اور الحمدللہ اس کا خاطر خواہ فائدہ بھی ہوا ہے کہ بعض مرتبہ گوگل سرچ پر عثمانی دارالافتاء کے فتاوی دارالعلوم دیوبند سے پہلے آجاتے ہیں۔ اب اگر آپ کو بلاگ کے ایک صفحے پر ایک اشتہار نظر آجائے تو آپ اسے برداشت کر لیں اور *اگر آپ کو غلط سلط اشتہارات نظر آ رہے ہوں تو اوپر بتائی گئی باتوں کو(اشتہارات کا تعین کون کرتا ہے) غور سے ایک بار پھر سے پڑھیں اور ایسے اشتہارات پر روک لگائیں۔*

*بلاگ سے انکم کتنی ہوتی ہے؟*

        جب بلاگ کا ایڈیٹر اپنے بلاگ پر اشتہارات کا آپشن آن کرتا ہے تو گوگل ایڈسینس ایڈیٹر سے پوچھتا ہے کہ آپ کتنے اور کس قسم کے اشتہارات دکھانا چاہتے ہیں؟
      جواب میں ایڈیٹر جتنی قیود لگاتا ہے مثلاً فحش اشتہارات نہیں چاہیے، شراب کے اشتہارات نہیں چاہیے دیگر حرام چیزوں کے اشتہارات پر پابندی لگاتا جاتا ہے گوگل ایڈسینس انکم میں اتنی کٹوتی کرتا جاتا ہے۔ *عثمانی دارالافتاء بلاگ کے ایڈیٹر نے ان تمام اشتہارات کو بلاک کر دیا ہے لیکن اس کے بعد بھی کبھی کبھار ایسی غلط ایڈ آجاتی ہے تو عثمانی دارالافتاء کا ایڈیٹر اسے بلاک کر دیتا ہے اور بلاک کرنے کا سلسلہ تا حال جاری ہے۔ یعنی اب بھی پوری کوشش کی جاتی ہے کہ ایسی ایڈ کو بلاک کیا جائے جس کے لیے ایک سافٹویئر انجینئر صاحب اپنی رضاکارانہ خدمت للہ فی اللہ انجام دیتے رہتے ہیں۔ جبکہ آپ نیوز پورٹلز کے بلاگ پر جائیں گے تو آپ کو پتہ بھی نہیں چلے گا کہ خبر میں اشتہار چل رہا ہے یا اشتہار میں خبر۔ مزید برآں کہ اشتہارات میں کسی قسم کی کوئی تمیز بھی نہیں ہوتی۔*

       مفتی محمد عامر عثمانی ملی صاحب کے بلاگ "عثمانی دارالافتاء " پر ویورز کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ وہ ایک اچھی موٹی رقم ماہانہ کما سکتے ہیں، لیکن گوگل ایڈسینس پر عائد کی گئی پابندیوں کے بعد ہونے والی آمدنی کے بارے میں سن کر آپ کو حیرت ہوگی۔

      *بلاگ کی انکم یو ایس ڈالر میں ہوتی ہے۔گوگل ایڈسینس کی آفیشیل ویب سائٹ کے مطابق پچاس ہزار ماہانہ ویووز پر 1296 ڈالر بلاگر کو دیے جاتے ہیں، آج ایک ڈالر کا ریٹ انڈین روپیے میں 82 روپیہ 37 پیسہ ہے، اس طرح یہ انڈین کرنسی میں 106753.33(ایک لاکھ سڑسٹھ ہزار ترپن روپیہ) روپیہ ماہانہ بنتا ہے۔*

*عثمانی دارالافتاء کے ویورز تعداد یومیہ تین تا آٹھ ہزار ہے، ماہانہ ویوز ایک لاکھ سے زائد ہے، اور ٹوٹل چھبیس لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔*

*اس طرح عثمانی دارالافتاء کے بلاگ سے کتنی انکم ہوسکتی ہے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں، لیکن اشتہارات پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد*👇🏻👇🏻👇🏻

*🚨عثمانی دارالافتاء کی ماہانہ انکم 10 ڈالر بھی نہیں ہوتی، یعنی 823 روپیے سے کم آمدنی ہوتی ہے۔ اتنی رقم تو ایک عام آدمی ماہانہ صدقہ کردیتا ہے*

پھر اس کے جواز پر عالم اسلام کے ایک انتہائی مؤقر ادارہ جامعۃ الرشید، کراچی کا فتوی بھی ہے۔ وہ بھی لگے ہاتھوں ملاحظہ فرمالیں۔

https://almuftionline.com/2020/12/21/3361

       اگر ابھی بھی آپ کے ذہن میں سوال آ رہا ہے کہ صرف 800 روپیے کے واسطے کیوں اشتہار چلا رہے ہیں تو مضمون کو ایک مرتبہ پھر سے پڑھیے خاص طور پر وہ حصہ جس میں گوگل کے سرچنگ رزلٹ کی بات کی گئی ہے۔ یا کم الفاظ میں یہ سمجھ لیجیے کہ اشاعت دین کی خاطر اشتہارات چلائے جا رہے ہیں۔

       اور اگر یہ سوال آتا ہے رمی سرکل، ٹیم اليون، جنگلی رمي جیسے اشتہارات کیوں آ رہے ہیں تو معلوم ہونا چاہیے کہ اس جیسے اشتہارات آپ کی سم کارڈ کی کمپنی کی طرف سے آپ پر مسلط کئے گئے ہیں اور آپ اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کی عدالت عظمی میں بھی مقدمہ دائر کر لیں تو آپ اس کو بند نہیں کرا سکتے۔

      ویسے بھی گوگل، یوٹیوب، فیس بک، انسٹاگرام، ٹویٹر، گوگل پے، فون پے، پے ٹی ایم اور دیگر اپلیکیشن میں یا نیوز پورٹل یا کوئی اور ویب سائٹ میں جاکر یہی اشتہارات آپ دن بھر میں پچاسوں مرتبہ دیکھ لیتے ہیں۔ بلکہ اب تو حال یہ ہوگیا ہے موبائل کے اسکرین لاک پر بھی اشتہار چلنے لگا ہے۔ جہاں دن بھر میں اتنے اشتہارات برداشت کرتے ہیں ایک اشتہار عثمانی دارالافتاء کا بھی برداشت کر لیں۔

     

اللہم ارنا الأشياء کما ھی
اللہم ارنا الحق حقا وارزقنا اتباعه

آمين يارب العالمين
🫧〰️🫧〰️🫧

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں