سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیا مسواک کرنے کی کوئی دعا حدیث شریف میں آئی ہے؟ اگر ہوتو مع حوالہ عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : محمد عارف، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مسواک کرتے وقت کوئی مخصوص دعا نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت نہیں ہے، لہٰذا مسواک کرنے سے پہلے "بسم اللہ" پڑھ لینا کافی ہے، اس لیے کہ ہر اچھے یا جائز کام سے پہلے بسم اللہ پڑھنا مسنون ہے۔
بعض علماء نے اپنی کتابوں میں ایک دعا لکھی ہے جو آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت تو نہیں ہے، لیکن اس کے معنی اچھے ہیں، لہٰذا اسے پڑھنے کی گنجائش ہے، البتہ اسے ضروری یا سنت نہ سمجھا جائے۔ وہ دعا درج ذیل ہے :
اَللّٰھُمَّ طَھِّرْ فَمِیْ، وَنَوِّرْ قَلْبِیْ، وَطَہِّرْ بَدَنِیْ، وَحَرِّمْ جَسَدِیْ عَلَی النَّارِ، وَاَدْخِلْنِيْ بِرَحْمَتِكَ فِيْ عِبَادِكَ الصَّالِحِیْنَ۔
ترجمہ : اے اللہ ! میرے منہ کو پاک فرما، میرے قلب کو منور فرما، میرے بدن کو پاک فرما، میرے جسم پر آگ کو حرام فرما، اور مجھے اپنی رحمت سے تیرے نیک بندوں میں شامل فرما۔
ويقول عند الاستياك : اللهم طهر فمي، ونور قلبي، وطهر بدني، وحرم جسدي على النار، وأدخلني برحمتك في عبادك الصالحين۔ (بنایہ شرح ہدایہ : ١/٢٠٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 صفر المظفر 1445
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں