اتوار، 6 اگست، 2023

کیا عالم کی زیارت اللہ کی زیارت کے برابر ہے؟

سوال :

عالم ربانی کو دیکھنا اللہ کی زیارت کرنے کے برابر ہے، عالم ربانی کی مجلس میں بیٹھنا اللہ تعالیٰ کی مجلس میں بیٹھنے کے برابر ہے۔ کیا اس قسم کے الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث موجود ہے؟
(المستفتی : شمس العارفین، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : متعدد صحیح احادیث میں علماء کرام کے بڑے بڑے فضائل بیان کئے گئے ہیں، یہاں تک کہ علماء کو انبیاء کرام علیہم السلام کا وارث کہا گیا ہے۔ البتہ سوال نامہ میں مذکور الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث نہیں ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کرکے ایک روایت بیان کی گئی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا :
جس نے علماء کی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی، اور جس نے علماء سے مصافحہ کیا اس نے گویا مجھ سے مصافحہ کیا، اور جو علماء کے پاس بیٹھا گویا اس نے میری مجلس میں شرکت کی، اور جو دنیا میں میرے پاس بیٹھے گا قیامت کے دن میرے پاس بٹھایا جائے گا۔

لیکن اس روایت کو بھی محدثین نے موضوع اور من گھڑت لکھا ہے، لہٰذا ان دونوں باتوں کا بیان کرنا ناجائز اور گناہ ہے جس سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔

مَنْ زَارَ الْعُلَمَاءَ فَكَأَنَّمَا زَارَنِي وَمَنْ صَافَحَ الْعُلَمَاءَ فَكَأَنَّمَا صَافَحَنِي وَمَنْ جَالَسَ الْعُلَمَاءَ فَكَأَنَّمَا جَالَسَنِي وَمَنْ جَالَسَنِي فِي الدُّنْيَا أُجْلِسَ إِلَيَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔
قَالَ فِي الذَّيْلِ فِي إِسْنَادِهِ حَفْصٌ كَذَّابٌ۔ (الاسرار المرفوعہ : ٣٤٥)

من زار العلماء ؛ فكأنما زارني، ومن صافح العلماء؛ فكأنما صافحني، ومن جالس العلماء؛ فكأنما جالسني، ومن جالسني في الدنيا؛ أجلس إلي يوم القيامة.
قال في الذيل : في إسناده حفص؛ كذاب۔ (کشف الخفاء، رقم : ٢٤٩٤/ ٢/٣٠٠)

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ۔ (صحیح البخاری، رقم : ١١٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 محرم الحرام 1445

1 تبصرہ: