سوال :
اگر کسی عورت نے رمضان کا قضاء روزہ رکھا، اور روزہ کی حالت میں اسے حیض آگیا تو پاک ہونے کے بعد اس کو صرف رمضان کے روزے کی قضا کرنی ہے یا حیض آنے کی وجہ سے قضا روزے کی بھی قضا کرنی چاہیے؟ یعنی اب اس پر دو روزوں کی قضا واجب ہوگی؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : عبداللہ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر حیض، نفاس یا اور کسی شرعی عذر کی وجہ سے کسی عورت کے رمضان المبارک کے روزے چھوٹ گئے ہوں تو اس پر اس روزے کی قضا لازم ہے۔ اب اس قضا روزے کے دوران اگر اسے حیض آجائے یا اور کسی شرعی عذر کی بناء پر یہ روزہ ٹوٹ جائے تو اس پر دو روزوں کی قضا واجب نہیں ہوگی، بلکہ صرف اسی یعنی رمضان المبارک والے ایک روزے کی قضا واجب ہوگی۔
لَوْ أَفْسَدَ قَضَاءَ صَوْمِ رَمَضَانَ أَيْ فَإِنَّهُ لَا يَلْزَمُهُ إلَّا قَضَاءُ يَوْمٍ وَاحِدٍ۔ (بحر الرائق : ٣/١٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
21 ذی الحجہ 1444
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں