بدھ، 28 جون، 2023

بقرعید کے دن قربانی کے گوشت سے پہلے کچھ نہ کھانا

سوال :

مفتی صاحب پوچھنا یہ تھا کہ بقرعید کا دوگانہ ادا ہونے کہ بعد کیا ذبح کئے ہوئے جانور کا گوشت کھانا چاہیے یا پہلے کچھ میٹھا کھا سکتے ہیں؟ اکثر یت سے بقرعید کے دن ذبح کرنے میں قریشی حضرات بہت تاخیر کرتے ہیں زیادہ عمر کے حضرات یا بچوں کا مسئلہ رہتا ہے۔
(المستفتی : فرید احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عیدالاضحٰی کے دن قربانی سے پہلے کچھ نہ کھانا خواہ میٹھا ہی کیوں نہ ہو، بلکہ قربانی کے گوشت سے کھانا مستحب ہے، یعنی اس پر عمل کرلیا تو اچھی بات ہے، عمل نہیں کیا تو کوئی حرج نہیں۔ اس پر عمل کرنا فرض یا واجب نہیں ہے کہ اگر قربانی کے گوشت کے علاوہ کچھ اور کھالیا تو گناہ ملے گا، بلکہ اگر کوئی اسے ضروری سمجھے یا اس پر عمل نہ کرنے کو گناہ سمجھے تو اس کا یہ عمل بذات خود مکروہ ہوگا۔ لہٰذا اگر عمر دراز افراد اور بچوں بلکہ ان کے علاوہ کو بھی تاخیر کی وجہ سے تکلیف ہونے لگے جیسا کہ ہمارے یہاں معمول ہے کہ نماز عیدالاضحیٰ کے بعد کئی کئی گھنٹے جانور بننے میں لگ جاتے ہیں۔ تو ان کا کچھ کھالینے میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔ اور نابالغ بچوں کو تو اس سے روکنا ہی نہیں چاہیے اس لیے کہ وہ شریعت مکلف ہی نہیں ہیں۔ لہٰذا انہیں صبح سے بھوکا رکھنا اور یہ سمجھنا کہ یہ روزہ ہیں اور ان کا روزہ قربانی کے گوشت سے ہی کھلے گا یہ سب دین میں غلو اور زیادتی کی باتیں ہیں جس سے بچنا ضروری ہے۔

نوٹ : یہ استحبابی حکم صرف کھانے سے متعلق ہے، لہٰذا اگر کوئی مشروب مثلاً پانی چائے وغیرہ کچھ بھی پئے تو اس کی اجازت ہے۔ اور یہ حکم صرف قربانی کرنے والوں کے لیے ہے۔ قربانی نہ کرنے والوں کے لیے نہیں۔

عن بریدۃ أن النبی ﷺ کان لایخرج یوم الفطر حتی یطعم، وکان لایأکل یوم النحر شیئا حتی یذبح فیأکل من أضحیتہ۔ (سنن الدار قطنی، کتاب العیدین، ۲/۳۴، رقم : ۱۶۹۹، مسند أحمد بن حنبل ۵/۳۵۳، رقم : ۲۳۳۷۲)

الأکل من أضحیۃ التطوع والواجب غیر المنذور سنۃ لما ثبت عن النبی ﷺ فی حدیث بریدۃؓ أنہ ﷺ کان لایخرج یوم الفطر حتی یطعم وکان لایأکل یوم النحر شیئا حتی یذبح فیأکل من أضحیتہ۔ (إعلاء السنن، باب التصدق بلحوم الأضاحی وغیرہا، کراچی ۱۷/۲۶۷)

قال الطیبی رحمہ اللہ من أصر علیٰ أمر مندوب وجعلہ عزما ولم یعمل بالرخصۃ فقد أصاب منہ الشیطان من الإضلال ۔ (مرقاۃ، باب الدعاء فی التشہد، الفصل الأول : ۲/۳۴۸)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 ذی الحجہ 1444

1 تبصرہ:

  1. جزاک اللہ خیرا مفتی صاحب
    اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ قربانی کے گوشت سے لوگ کھانا تناول کرتے ہیں اور اسے روزہ سمجھتے ہیں آپ کے جواب نے غلط فہمی کو دور کر دیا الحمدللہ۔
    دین کی صحیح سمجھ نہ ہونے سے ہم خود تکلیف اٹھاتے ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں