سوال :
امام صاحب نے پہلی رکعت میں صرف دو آیتیں ہی پڑھیں مگر ان دونوں آیتوں میں انیس سے زیادہ حروف تھے ایسی صورت میں نماز میں کوئی نقص تو نہیں؟ جبکہ سجدہ سہو بھی نہیں کیا گیا۔ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : ڈاکٹر آصف سلیم، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : فرض نماز کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ کا ملانا یعنی قرآنِ کریم کی کم از کم تین آیتوں یا ایک لمبی آیت کے بقدر قرأت کرنا واجب ہے۔ اگر تین آیتوں سے کم تلاوت کی جس میں ۳۰؍حروف آجائیں تب بھی واجب ادا ہوجائے گا۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں امام صاحب نے جن دو آیتوں کی تلاوت کی ہے اگر ان میں تیس حروف آگئے تھے تو نماز درست ہوگئی۔ اگر تیس حروف سے کم ہوئے ہیں تو سجدۂ سہو واجب ہوگا، سجدۂ سہو کرلینے سے نماز درست ہوجائے گی، سجدۂ سہو نہ کرنے سے نماز وقت کے اندر واجب الاعادہ ہوگی۔ وقت ختم ہوجانے کے بعد اعادہ مستحب ہوگا، نماز نقص اور کمی کے ساتھ ادا ہوجائے گی۔
(وَضَمُّ) أَقْصَرِ (سُورَةٍ) كَالْكَوْثَرِ أَوْ مَا قَامَ مَقَامَهَا، هُوَ ثَلَاثُ آيَاتٍ قِصَارٍ، نَحْوُ {ثُمَّ نَظَرَ} [المدثر: 21] {ثُمَّ عَبَسَ وَبَسَرَ} [المدثر: 22] {ثُمَّ أَدْبَرَ وَاسْتَكْبَرَ} [المدثر: 23] وَكَذَا لَوْ كَانَتْ الْآيَةُ أَوْ الْآيَتَانِ تَعْدِلُ ثَلَاثًا قِصَارًا ذَكَرَهُ الْحَلَبِيُّ.... أَيْ مِثْلُ - {ثُمَّ نَظَرَ} [المدثر: 21]- إلَخْ وَهِيَ ثَلَاثُونَ حَرْفًا۔ (شامي : ١/٤٥٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 ذی القعدہ 1444
Jazakalla hu fid daraen
جواب دیںحذف کریں