سوال :
چوہا پانی کے ٹنکی میں گر کر پھول گیا پھٹا نہیں۔ ایسے پانی کا کیا حکم ہوگا؟ اگر پانی ناپاک ہو گا تو کتنے دنوں کی نماز دہرانی پڑے گی؟ رہنمائی فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : خلیل احمد، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ٹنکی جس کی سائز دہ در دہ یعنی 225 اسکوائر فٹ نہ ہو اس میں اگر خون والا جانور مثلاً کپوتر، چڑیا یا چوہا وغیرہ اس حال میں پایا جائے کہ وہ پھول یا پھٹ گیا ہو اور اس کے گرنے کا صحیح وقت معلوم ہوتو اسی وقت نمازیں دوہرائی جائے گی اور اگر صحیح وقت معلوم نہ ہو تو احتیاطاً تین دن اور تین راتوں کی نمازیں لوٹائی جائیں گی۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر اسی پانی سے وضو یا فرض غسل کیا گیا ہے اور چوہے کے گرنے کا وقت معلوم نہیں تو احتیاطاً تین دن اور تین راتوں کی نماز دوہرائی جائے گی اور اس پانی سے جن برتنوں اور کپڑوں کو دھویا گیا ہے انہیں دوبارہ دھولیا جائے۔
ویحکم بنجاستہا مغلظۃ من وقت الوقوع إن علم۔ (الدرالمختار : ۱؍۳۷۵)
ومذ ثلاثۃ أیام ولیالیہا إن انتفخ أو تفسخ استحساناً۔ (درمختار بیروت ۱؍۳۳۵، زکریا ۱؍۳۷۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
13 شعبان المعظم 1444
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں