سوال :
عرض یہ کرنا ہے کہ امام اگر وتر میں دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے اور رکوع میں چلا جائے اور پیچھے لوگوں نے دعائے قنوت پڑھنا شروع کیا اور امام رکوع پورا کرنے کے بعد اٹھ کر سجدہ سہو کے ساتھ نماز پوری کرتا ہے لیکن کچھ لوگوں کا رکوع چھوٹ گیا تھا تو وہ کیا کریں؟
(المستفتی : شیخ سعد، پونے)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں جن لوگوں کا سرے سے رکوع چھوٹ گیا، اور ان لوگوں نے بعد میں سلام سے پہلے پہلے یہ رکوع ادا نہیں کیا تو فرض چھوٹنے کی وجہ سے ان کی نماز باطل ہوگئی، لہٰذا یہ لوگ اپنی نماز وتر دوہرا لیں۔
الْأَصْلُ فِي هَذَا أَنَّ الْمَتْرُوكَ ثَلَاثَةُ أَنْوَاعٍ فَرْضٌ وَسُنَّةٌ وَوَاجِبٌ فَفِي الْأَوَّلِ أَمْكَنَهُ التَّدَارُكُ بِالْقَضَاءِ يَقْضِي وَإِلَّا فَسَدَتْ صَلَاتُهُ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/١٢٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 رمضان المبارک 1444
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں