سوال :
سوال یہ ہے کہ میاں بیوی پاکی کی حالت میں مباشرت کرتے ہیں عین اسی وقت مرد کے عضو پر عورت کے حیض کا خون نظر آتا ہے جبکہ ابھی فراغت نہیں ہوئی ہے تو ایسے میں کیا حکم ہے؟ مباشرت کرکے فراغت حاصل کر لیں یا رک جائیں؟
(المستفتی : عبداللہ، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حیض کی حالت میں صحبت کرنا قرآن کریم کے بیان کے مطابق ناجائز اور حرام ہے۔ لہٰذا صحبت کے دوران اگر حیض آجائے اور اس کا علم بھی ہوجائے جیسا کہ صورتِ مسئولہ میں ہوا ہے تو اس کے بعد صحبت جاری رکھنا جائز نہیں ہے، بلکہ اب اس عمل سے رُکنا ضروری ہے۔ لیکن چونکہ دخول حشفہ (سپاری) تک ہوچکا ہوگا تو دونوں پر غسل واجب ہوگا، خواہ انزال ہوا ہو یا نہ ہوا ہو۔
نوٹ : عورت کو ماہواری آچکی ہے، لہٰذا وہ تو ویسے بھی ناپاک ہوگئی ہے، اس کے غسل کا حکم جاننے کے درج ذیل لنک پر کلک کریں۔
جنابت کی حالت میں ماہواری آجائے تو؟
قال اللہ تعالیٰ : وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ۔ (سورۃ البقرة، آیت : 222)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 جمادی الآخر 1444
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں