سوال :
مفتی صاحب دامت برکاتہم امید ہے طبیعت بخیر و عافیت ہوگی۔ عرضداشت یہ ہے کہ اگر کسی مسلمان آدمی نے جھٹکے کا گوشت جان بوجھ کر کھا لیا تو اس کا کیا حکم ہے؟ اس کا کفارہ کیا ہے؟ اس مسئلے سے اسکے ایمان پر کوئى حرف تو نہیں آئے گا؟ مسئلے کا مدلل ومحقق جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : فیصل عبدالخالق، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : کسی حلال جانور کا گوشت تب ہی حلال ہوتا ہے جب اسے شرعی طریقہ پر ذبح کیا جائے اور اسے ذبح کرتے وقت بسم اللہ پڑھی جائے، نیز جانور ذبح کرنے والا مسلمان بھی ہو۔ لہٰذا جس حلال جانور کو جھٹکا دے کر مارا گیا ہو یعنی کسی غیرمسلم نے ایک مرتبہ میں اس کی گردن اڑا دی گئی ہو جیسا کہ عام طور پر ان کے یہاں یہی طریقہ ہے۔ یا کرنٹ دے کر مارا گیا ہو یا پھر اسے ذبح کرنے والا غیرمسلم ہو تو ایسے جانور کا گوشت کھانا ناجائز اور حرام ہے۔
اگر کسی شخص نے قصداً جھٹکے کا گوشت کھالیا تو وہ سخت گناہ گار ہوگا۔ لہٰذا اس کو چاہیے کہ ندامت وشرمندگی کے ساتھ توبہ واستغفار کرے اور آئندہ اس سے دور رہنے کا عزم بالجزم کرلے تو اس کا گناہ معاف ہوجائے گا۔ اس کے لیے کوئی مستقل کوئی کفارہ نہیں ہے۔ اور نہ ہی تجديد ایمان ونکاح کی ضرورت ہوگی۔
قال اللہ تعالیٰ : حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ۔ (سورہ مائدہ، جزء آیت : ٠٣)
قال اللہ تعالٰی : قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰی اَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَحْمَةِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہُ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ (سورہٴ زمر، آیت : ۵۳)
عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : التَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ، كَمَنْ لَا ذَنْبَ لَهُ۔ (سنن ابن ماجہ، رقم : ٤٢٥٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 جمادی الاول 1444
Shukriya
جواب دیںحذف کریںکیا 40 دنوں کی دعا قبول نہیں ھونگی ؟
جواب دیںحذف کریںمفتی صاحب نماز میں اگر قاعدے میں بیٹھے
جواب دیںحذف کریںھو اور امام صاحب نماز میں خڑ ے ھو جائے
تو کیا تشاودھ( التحیات) مکمل کرنا ضروری ھوگی
Din. Me. Humbistry. Karne. Ka. Kya. Hukm. Hai
جواب دیںحذف کریںاگر نماز سے پہلے غسل کرکے جماعت کے ساتھ نماز ہوجائے تو پھر کوئی حرج نہیں۔
حذف کریںواللہ تعالٰی اعلم