پیر، 12 دسمبر، 2022

حضرت فاطمہ اور لکڑہارے کی بیوی کے قصہ کی تحقیق

سوال :

مفتی صاحب درج ذیل واقعہ کی تحقیق مطلوب ہے :
ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے کہا کہ تم سے پہلے ایک عورت جنت میں داخل ہوگی اور وہ لکڑ ہارے کی بیوی ہے، لہٰذا حضرت فاطمہ اس عورت کے گھر پر گئیں اور دستک دی اس عورت نے کہا کون ہے؟ حضرت فاطمہ نے اندر داخل ہونے کے لیے اس سے اجازت طلب کی۔ اس خاتون نے یہ کہہ کر آپ سے معذرت خواہی کی کہ میرے شوہر ابھی یہاں نہیں ہیں اور میں نے ان سے آپ کو گھر لانے کی اجازت بھی نہیں لی ہے لہذٰا آپ واپس چلی جائیے اور کل تشریف لائیے تاکہ میں ان سے اس حوالے سے اجازت لے سکوں۔ حضرت فاطمہ واپس لوٹ آئیں۔ جب اس عورت کا شوہر رات کو گھر آیا تو اس نے حال چال دریافت کیا۔ اتنے میں اس خاتون نے کہا کہ اگر پیغمبر اکرم ؐ کی بیٹی حضرت فاطمہ ہمارے ہاں آنا چاہے تو کیا ان کے لیے اجازت ہے؟ اس نے جوابا کہا، وہ آ سکتی ہیں۔ اگلے روز حضرت فاطمہ حضرت حسین کو اپنے ہمراہ لیے دوبارہ اس کے پاس آئیں اور حسب سابق ان سے اندر داخل ہونے کی اجازت مانگی۔ اس خاتون نے دوبارہ یہ کہہ کر معذرت کی کہ میں نے صرف آپ کے لیے میرے شوہر سے اجازت لی ہے لیکن آپ کے ساتھ اس وقت آپ کا صاحبزادہ بھی ہے لہذٰا میں اجازت نہیں دے سکتی ہوں۔ حضرت فاطمہ دوبارہ لوٹ آئی۔ رات کو جب اس عورت کا شوہر واپس لوٹ آیا اور حال احوال دریافت کیا تو اس کی بیوی نے پوچھا: کیا پیغمبر اکرمؐ کے گھرانے سے کوئی ہمارے ہاں آئے تو اس کے لیے اجازت ہے؟ اس نے اثبات میں جواب دیا۔ اس طرح حضرت فاطمہ تیسری مرتبہ لوٹ آئیں اور اس لکڑہارے کی بیوی سے ملاقات کی۔ یہی وہ خاتون ہیں کہ جو سیدہ فاطمہ کے آگے ان کی اونٹنی کی نکیل پکڑے جنت میں سب سے پہلے داخل ہونگی۔
(المستفتی : مولوی حذیفہ، کوپرگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور واقعہ کسی بھی مستند اور معتبر حدیث کی کتاب میں موجود نہیں ہے، بلکہ یہ واقعہ شیعوں کی کتاب میں بغیر سند کے لکھا ہوا ہے۔ چنانچہ اس واقعہ کو غیرمعتبر اور من گھڑت ہی کہا جائے گا۔ لہٰذا اس واقعہ کا بیان کرنا اور اس کا شیئر کرنا جائز نہیں ہے۔

صحیح احادیث میں یہ بات ملتی ہے کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا جنتی عورتوں کی سردار ہوں گی۔ البتہ یہ بات کسی بھی معتبر روایت سے ثابت نہیں ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا عورتوں میں سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گی اور آپ کی اونٹنی کی نکیل پکڑ کر کوئی اور عورت جنت میں داخل ہوگی۔ خاتون جنت سیدہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے عورتوں میں سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے سے متعلق ایک روایت امام حاکم نے اپنی مستدرک میں ذکر کی ہے۔ لیکن ماہر فن محدث امام ذہبی نے اسے غیرمعتبر قرار دیا ہے۔ لہٰذا اس کا بیان کرنا بھی درست نہیں ہے۔

إِنَّ هَذَا مَلَكٌ لَمْ يَنْزِلِ الْأَرْضَ قَطُّ قَبْلَ هَذِهِ اللَّيْلَةِ، اسْتَأْذَنَ رَبَّهُ أَنْ يُسَلِّمَ عَلَيَّ وَيُبَشِّرَنِي بِأَنَّ فَاطِمَةَ سَيِّدَةُ نِسَاءِ أَهْلِ الْجَنَّةِ، وَأَنَّ الْحَسَنَ، وَالْحُسَيْنَ سَيِّدَا شَبَابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ۔ (سنن الترمذی، رقم : ٣٧٢١)

إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَمْرٍو الْبَجَلِيُّ، ثَنَا الأَجْلَحُ الْكِنْدِيُّ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ أَوَّلَ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ أَنَا وَفَاطِمَةُ وَالْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَمُحِبُّونَا؟ قَالَ: «مِنْ وَرَائِكُمْ»
قُلْتُ : هَذَا مُنْكَرٌ جِدًّا، وَفِيهِ ثَلَاثَةٌ تُكُلِّمَ فِيهِمْ۔ (موضوعات المستدرک للذھبی : ٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
16 جمادی الاول 1444

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم