سوال :
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ : ہمارے محلہ کی مسجد میں جمعہ کے دن خطیب صاحب نے یہ بیان فرمایا کہ قیامت کہ دن حضرت بلالؓ حضور اقدس ﷺ کی اونٹنی کی نکیل پکڑ کر سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے۔ کیا ایسی کوئی روایت موجود ہے؟
(المستفتی : حافظ احتشام، بہار)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت "حضرت بلال رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی اونٹنی کی نکیل تھامے آگے چلیں گے اور جنت میں بھی آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے پہلے داخل ہوجائیں گے" حدیث کی کسی بھی مستند کتاب میں موجود نہیں ہے، بلکہ یہ موضوع اور من گھڑت روایت ہے۔ لہٰذا اس روایت کا بیان کرنا جائز نہیں ہے۔
البتہ صحیح روایات میں حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی ایک بڑی فضیلت میں وارد ہوئی ہے جو درج ذیل ہے :
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے دریافت فرمایا کہ تمہارا ایسا کونسا عمل ہے جس کی وجہ سے مجھے خواب میں جنت میں تمہارے جوتے کی آواز آگے آگے سنائی دے رہی تھی؟ تو بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ میرا ہر وضو کے بعد دو رکعت نماز پڑھنے کا معمول ہے۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِبِلاَلٍ عِنْدَ صَلاَةِ الفَجْرِ: “يَا بِلاَلُ! حَدِّثْنِي بِأَرْجَى عَمَلٍ عَمِلْتَهُ فِي الإِسْلاَمِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ دَفَّ نَعْلَيْكَ بَيْنَ يَدَيَّ فِي الجَنَّةِ” قَالَ : مَا عَمِلْتُ عَمَلًا أَرْجَى عِنْدِي أَنِّي لَمْ أَتَطَهَّرْ طَهُورًا، فِي سَاعَةِ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ، إِلَّا صَلَّيْتُ بِذَلِكَ الطُّهُورِ مَا كُتِبَ لِي أَنْ أُصَلِّيَ۔ (صحیح البخاري، رقم : ١١٤٩/صحیح المسلم، رقم : ٢٤٥٨)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ۔ (صحیح البخاری، رقم : ١١٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 جمادی الاول 1444
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں