سوال :
ایک خاتون سخت علیل ہے۔ کئی دنوں سے مستقل وینٹی لیٹر پر ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ اگر مشین ہٹا لی جائے تو مریضہ دو گھنٹوں کے بعد انتقال کر جائے گی افراد خانہ ہر روز کم از کم تیس ہزار روپے اس کے اوپر خرچ کر رہے ہیں جو کہ ان کی معاشی تنگی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے افراد خانہ مریضہ کو ہسپتال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ اس بارے ميں حضرات مفتیان کرام کی کیا رائے ہے؟
(المستفتی : محمد زکریا، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق : زندگی اورموت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، اور ہر جاندار کی ایک میعاد حیات مقرر ہے، مشینوں اور دواؤں کے ذریعہ انسان کی زندگی میں کچھ سہولت اور آرام تو پہنچایا جاسکتا ہے، لیکن مقررہ مدت حیات میں اضافہ یا کمی نہیں کی جاسکتی، لہٰذا صورت مسئولہ میں افراد خانہ کے پاس استطاعت ہو تو وینٹی لیٹر کا استعمال کریں، اور اگر استطاعت نہ ہو تو اس کو ہٹوا دیں، دونوں باتوں کا اختیار ہے۔ مشین ہٹانے سے اگر خدانخواستہ فوری طور پر خاتون کی موت واقع ہوجائے تو کسی پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوگی۔
ولو أن رجلاً ظہر بہ داء، فقال لہ الطبیب : قد غلبہ علیک الدم، فأخرجہ فلم یفعل حتی مات لا یکون آثما؛ لأنہ لم یتیقن أنہ شفاء فیہ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۵؍۳۵۵)
مستفاد : کتاب النوازل) فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
21 ربیع الاول 1444
جزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا
جواب دیںحذف کریںما شاء اللہ
جواب دیںحذف کریںاللہ تعالی دونوں جہاں میں سرخ روئی عطا فرمائے