سوال :
مفتی صاحب صاحب ایک مہم چل رہی ہے کہ گھر گھر ترنگا لہرانا ہے۔ شریعت کا اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا اس مہم میں ساتھ دینا چاہیے یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ عارف، شری رامپور)
---------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ہر مُلک کا اپنا ایک پرچم اور جھنڈا ہوتا ہے۔ جو اس ملک اور اس کے باشندوں کے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے، جسے اس ملک کی آزادی یا کسی خاص موقع پر لہرایا جاتا ہے جس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلم ممالک اور اسلامی حکومتوں میں بھی یہ عمل انجام دیا جاتا ہے۔
ہندوستان کا قومی پرچم ترنگا ہے جو بلاشبہ ہر ہندوستانی کے نزدیک اہمیت اور محبوبیت رکھتا ہے۔ اس ترنگے پرچم میں کوئی شرعی قباحت نہیں ہے اور نہ ہی اسے کوئی دین کا حصہ اور ثواب کا کام سمجھ کر کرتا ہے جس کی وجہ سے اس میں بدعت کا بھی کوئی شائبہ نہیں ہے۔ لہٰذا امسال یوم آزادی کے موقع پر اگر گھروں پر قومی پرچم لہرانے کی مہم چل رہی ہے تو مسلمانوں کا اس میں حصہ لینا اور اپنے گھروں پر ترنگا لہرانے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔
الأصل في الأشیاء الإباحۃ۔ (قواعد الفقہ اشرفي : ۵۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 محرم الحرام 1444
بلکل درست فرمایا
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللہ خیراً و احسن الجزاء الدارین
جواب دیںحذف کریںمسجد پر جھنڈا لگانے کے تعلق سے کیا فرماتے ہیں۔
جواب دیںحذف کریںمسجدوں پر جھنڈا لگانا کیسا ہے؟
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںJazakallah
جواب دیںحذف کریں