سوال :
زید ہینڈی کیپ سرٹیفکیٹ بنوانا چاہتا ہے جو کہ فری ہوتا ہے لیکن ڈاکٹر اس کا پیسہ لیتا ہے اور وہ بھی ایجنٹ کے ذریعے سے بات کرتا ہے، براہ راست مریض سے بات بھی نہیں کرتا اب ایجنٹ سرٹیفکیٹ بنوانے کا پیسہ لیتا ہے اور کہتا ہے کہ ڈاکٹر کو بھی دینا پڑتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس میں سود کی رقم دی جا سکتی ہے؟
(المستفتی : شمس العارفین، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق :بینک اکاؤنٹ میں جمع شدہ رقم سے ملنے والی یا انشورنس پالیسی مکمل ہونے پر ملنے والی سود کی رقم کو اس کے مالک کو لوٹانا ضروری ہے، یعنی جہاں سے یہ رقم آئی ہے وہیں واپس کردیا جائے لیکن اس اصول کو اختیار کرنے میں ہماری سودی رقم کو اغیار اسلام دشمنی کے کاموں میں لگا دیتے ہیں، اس لیے دوسرے مصرف میں یہ رقم صَرف کی جائے یعنی اس رقم کو بلا نیتِ ثواب فقراء اور مساکین میں تقسیم کرنا چاہئے۔
اسی طرح بینک کے سود کی رقم سے خود کے انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی کی ادائیگی کرنے کی علماء نے اجازت دی ہے۔ اس لئے کہ یہ دونوں غیرواجبی اور ظالمانہ ٹیکس ہیں، اور چونکہ بینکوں کا تعلق حکومت سے ہوتا ہے، جب سود کی رقم انکم ٹیکس میں دی جائے گی تو وہ اسی کے رب المال کی طرف لوٹے گی، اس کے علاوہ سود کی رقم کا اور کوئی مصرف نہیں ہے، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ رشوت و ڈونیشن میں سودی رقم دی جاسکتی ہے وہ سخت غلطی پر ہیں، رشوت میں سودی رقم دینا گویا اس کا ذاتی استعمال کرنا ہے، اس لیے کہ اس میں سودی رقم اس کے رب المال کی طرف نہیں لوٹ رہی ہے، بلکہ سرکاری یا غیر سرکاری افسروں یا انتظامیہ کی جیب میں جاتی ہے۔ تاہم اگر کسی نے ڈونیشن اور رشوت میں سودی رقم ادا کردی تو اس پر اتنی رقم مذکورہ بالا سودی رقم کے مصارف میں خرچ کرنا واجب ہوگا۔
معلوم ہوا کہ صورتِ مسئولہ میں بطور رشوت ڈاکٹر اور ایجنٹ کو سودی رقم دینا جائز نہیں ہے۔ اگر مجبوراً رشوت دینا ہی پڑے تو حلال رقم سے دی جائے گی۔
وَيَرُدُّونَهَا عَلَى أَرْبَابِهَا إنْ عَرَفُوهُمْ، وَإِلَّا تَصَدَّقُوا بِهَا لِأَنَّ سَبِيلَ الْكَسْبِ الْخَبِيثِ التَّصَدُّقُ إذَا تَعَذَّرَ الرَّدُّ عَلَى صَاحِبِهِ۔ (شامی : ٩/٣٨٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 محرم الحرام 1444
جزاک اللہ خیرا
جواب دیںحذف کریںالسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ،
جواب دیںحذف کریںمفتی صاحب اس مسئلہ سے ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب راشی اور مرتشی کلا ھما فی النار کی حدیث ہے تو اس کو سامنے رکھتے ہوئے زید کیوں اپنے حلال مال کو رشوت میں خرچ کرے؟
السلام وعلیکم
جواب دیںحذف کریںزید کو بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے ہے اور بینک والے کچھ پیسے ضمانت کے طور پر اکاؤنٹ میں رکھنے کے لیے کہ رہے ہے کو اکاؤنٹ ختم کرنے کے وقت واپس مل جائے گی اس میں زید سود کی رقم استعمال کر سکتا ہے
اللہ آپ کو جزائے خیر دے
جواب دیںحذف کریں