سوال :
مفتی صاحب اکثر و بیشتر سننے میں یہ بات آتی ہے کہ
حضرت محمد ﷺ کی اس آخری امت میں پیدا ہونے کے لئے پہلی امتوں کے یا بنی اسرائیل کے انبیاء کرام علیہم السلام نے دعائیں مانگی ہیں۔ تحقیق یہ مطلوب ہے قرآن و سنت کی رو سے اس بات کے متعلق کیا رہنمائی ملتی ہے؟ براہ کرم مدلل و مفصل جواب مرحمت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : عبدالرحمن انجینئر، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سابقہ انبیاء علیہم السلام یا انبیاء بنی اسرائیل کا امت محمدیہ میں پیدا ہونے کی تمنا اور دعا کرنے کا ذکر کسی معتبر مرفوع حدیث شریف میں نہیں ہے۔
احادیث و روایات کی تحقیق میں مشہور جید عالم شیخ طلحہ بلال منیار دامت برکاتہم کی تحقیق جو اس سلسلے میں ہے ہم یہاں اسے نقل کررہے ہیں، اسی تحقیق کو دارالافتاء دارالعلوم دیوبند اور دارالافتاء الاخلاص کراچی والوں نے اپنے فتوے میں ذکر کیا ہے۔
1) حضرت موسی علیہ السلام کے بارے میں تفسیر طبری میں سورہ اعراف کی آیت نمبر 150 : ( وَلَمَّا رَجَعَ مُوسَى إِلَى قَوْمِهِ غَضْبَانَ أَسِفًا قَالَ بِئْسَمَا خَلَفْتُمُونِي مِنْ بَعْدِي أَعَجِلْتُمْ أَمْرَ رَبِّكُمْ وَأَلْقَى الْأَلْوَاحَ ) کے ضمن میں بعض روایات اور امام ابو نعیم کی حلية الاولیاء (6 /18) میں بعض روایات میں یہ ذکر ملتا ہے کہ حضرت موسی علیہ السلام نے جب امت محمدیہ کے فضائل تورات میں دیکھے تو اللہ تعالی سے دعا کی کہ مجھے اس امت میں سے بنادے۔ لیکن ان سب روایتوں کا دار ومدار حضرت کعب احبار، حضرت وھب بن منبہ اور قتادہ بن دعامہ رحمہم اللہ تعالی پر ہے اور یہ وہ تابعین حضرات ہیں جو کثرت سے اسرائیلیات کی روایت کرنے میں مشہور ہیں، اس لئے ظن غالب ہے کہ یہ اسرائیلی روایت ہے۔ نیز بعض کتابوں میں ان روایتوں کو حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر کے بھی بیان کیا گیا ہے، جیسے امام ابو نعیم نے دلائل النبوہ (حدیث ۳۱) میں ایک حدیث بروایت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ذکر کی ہے، لیکن اس کی سند ضعیف ہے۔
2) اسی طرح حضرت الیاس علیہ السلام سے بھی اس طرح کی دعا کرنا بعض حدیث کی کتابوں میں مذکور ہے، جیسے مستدرک حاکم : (2 /674) اوردلائل النبوہ للبیھقی : (5 /421) میں ہے، لیکن یہ روایت سند کے اعتبار شدید الضعف ہے اور امام ذھبی نے اسے موضوع (من گھڑت) بھی قرار دیا ہے۔
3) اسی طرح امام طبرانی کی معجم اوسط : (3071) میں یہی واقعہ حضرت خضر علیہ السلام کی طرف منسوب کر کے ذکر کیا گیاہے، لیکن اس روایت کی اسناد بھی ساقط اور غیر مستند ہے۔
4) حضرت عیسی علیہ السلام کا امت محمدیہ میں امتی بن کر قرب قیامت کے زمانہ میں نازل ہونا، متعدد صحیح روایات سے ثابت ہے، البتہ ان کے بارے میں اس طرح کی دعا کرنا اور قبولیت دعا کا تذکرہ صراحت کے ساتھ کتب حدیث میں کہیں نہیں ملا۔
خلاصہ یہ کہ کسی بھی معتبر روایت سے یہ بات ثابت نہیں ہے کہ سابقہ انبیاء کرام علیہم السلام نے یہ دعا کی ہے کہ انہیں امت محمدیہ میں پیدا کیا جائے۔ لہٰذا اس بات کو بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
30 محرم الحرام 1444
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں