پیر، 22 اگست، 2022

ماہواری کے ایام میں طالبات قرآن کیسے پڑھیں؟

سوال :

مکرمی جناب مفتی صاحب! آج کل مکاتب میں زیر تعلیم بچیاں دوران تعلیم ہی بالغ ہوجاتی ہیں، اور ماہانہ عذر اکثر مدت کے اعتبار سے نو دس دن رہتا ہے۔ اس دوران سبق موقوف کردینے سے سبق کا نقصان تو اپنی جگہ،
بعض کمزور ذہن والی بچیاں اِن دس دنوں میں پڑھائی موقوف ہونے کے سبب بھول جاتی ہیں اور عذر ختم ہونے کے بعد دوبارہ اعادہ کرنے میں کچھ دن مزید ضائع ہوجاتے ہیں، اس طرح اُن بچیوں کے لئے تکمیلِ ناظرہ قرآن میں کافی طویل عرصہ لگ سکتا ہے۔ تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا معلمات اُن بچیوں کو ایام عذر میں پارہ عم یا قرآن مجید کی آیات ٹکڑے ٹکڑے کرکے پڑھا سکتی ہیں؟ تاکہ بچیوں کی تعلیم کا نقصان کم سے کم ہو۔ ازراہ کرم مدلل جواب سے نوازیں۔
(المستفتی : محمد طلحہ، جلگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ماہواری کے ایام میں قرآنِ مجید چھونا اور زبانی پڑھنا دونوں جائز نہیں ہے، البتہ قرآنِ مجید کی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کے لیے یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے کہ معلمات طالبات کو قرآنی آیات مکمل نہ پڑھائیں، بلکہ ایک ایک لفظ الگ الگ کرکے پڑھائیں، مثلاً : الحمدُ۔۔۔ للہِ۔۔۔ ربِّ۔۔۔ العالمین، اس طرح پڑھنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔

وَإِذَا حَاضَتْ الْمُعَلِّمَةُ فَيَنْبَغِي لَهَا أَنْ تُعَلِّمَ الصِّبْيَانَ كَلِمَةً كَلِمَةً وَتَقْطَعُ بَيْنَ الْكَلِمَتَيْنِ، وَلَايُكْرَهُ لَهَا التَّهَجِّي بِالْقُرْآنِ. كَذَا فِي الْمُحِيطِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/٣٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 محرم الحرام 1444

1 تبصرہ:

بوگس ووٹ دینے کا حکم