سوال :
مفتی صاحب! مسئلہ یہ ہے کہ زید کے ابو پر قربانی کا ایک حصہ واجب ہے اور اس کے سگے چاچا قربانی کا ایک بڑا جانور لیے ہیں اور اس کے چچا نے جانور میں زید کے ابو کا نام بھی ڈالا ہے جب کہ قربانی کے جانور میں زید کے ابو کا ایک روپیہ بھی نہیں لگا ہے تو کیا زید کے ابو پر جو قربانی کا ایک حصہ واجب ہے وہ ادا ہو جائے گا؟
(المستفتی : محمد انوار، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : دوسرے کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے۔ اور اس میں ضروری نہیں ہے کہ جس کی طرف سے قربانی کی جارہی ہے اس کی بھی رقم جانور خریدنے میں شامل ہو۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر زید کے چچا اپنے بھائی کا نام اپنے جانور میں ڈال کر ان کی طرف سے قربانی کرنا چاہتے ہیں تو زید کے والد کی واجب قربانی ادا ہوجائے گی بشرطیکہ زید کے والد کی طرف سے اس کی اجازت ہو۔
(وَمِنْهَا) أَنَّهُ تُجْزِئُ فِيهَا النِّيَابَةُ فَيَجُوزُ لِلْإِنْسَانِ أَنْ يُضَحِّيَ بِنَفْسِهِ وَبِغَيْرِهِ بِإِذْنِهِ؛ لِأَنَّهَا قُرْبَةٌ تَتَعَلَّقُ بِالْمَالِ فَتُجْزِئُ فِيهَا النِّيَابَةُ كَأَدَاءِ الزَّكَاةِ وَصَدَقَةِ الْفِطْرِ؛ وَلِأَنَّ كُلَّ أَحَدٍ لَا يَقْدِرُ عَلَى مُبَاشَرَةِ الذَّبْحِ بِنَفْسِهِ خُصُوصًا النِّسَاءَ، فَلَوْ لَمْ تَجُزْ الِاسْتِنَابَةُ لَأَدَّى إلَى الْحَرَجِ۔ (بدائع الصنائع : ٥/٦٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 ذی الحجہ 1443
جزاک اللہ خیرا
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ بہت بہترین بلاک ہے بہت فائدہ ہورہا ہے عوام کو اس سے بلاک اللہ تعالی قبولیت عطاء کردیں
جواب دیںحذف کریںاللہ جب دین کی اشاعت کی کوئی صورت پیدا فرماتا ہے تو ایسے ہی منظر دیکھنے ملتے ہیں اللہ مفتی صاحب کے علم میں اضافہ فرمائے اور دارین کی کامیابی عطا فرمائے آمین
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللّہ خیر مفتی صاحب
جواب دیںحذف کریں