سوال :
مفتی صاحب ! چوہا، گُھونس وغیرہ مارنا کیسا ہے؟ کچھ لوگ گرم پانی (کھولتا ہوا) ڈال کر مارتے ہیں تو کچھ لوگ پتھر سے مارتے ہیں کچھ لوگ ایسے ہی چھوڑ دیتے ہیں جسکی وجہ سے وہ دوبارہ گھروں میں آجاتے ہیں ایسا کرنا کیسا ہے؟
(المستفتی : محمد حاشر، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : چوہے اور گھونس کے ضرر سے بچنے کی ان کو مارنے کے علاوہ اور کوئی صورت باقی نہ ہو مثلا ًجنگل وغیرہ میں لیجانے یا کسی جگہ چھوڑنے سے بھی ان کی ایذا سے بچنا ممکن نہ ہوتو انہیں اس طرح مارا جائے کہ ان کی جان فوراً نکل جائے، وہ تڑپ تڑپ کر نہ مریں، مثلاً انہیں گولی بھی مار دی جائے یا کسی نوکدار ہتھیار یا پتھر سے انہیں کم سے کم وار میں قتل کردیا جائے، اسی طرح انہیں تیز زہر وغیرہ بھی دیا جاسکتا ہے جس سے ان کی جان آسانی کے ساتھ نکل جائے اور جان نکلنے میں زیادہ تکلیف نہ ہو۔ ان پر گرم پانی ڈالنا چونکہ جلانے کی قبیل سے ہے، اور اس میں فوراً جان نہیں نکلے گی، لہٰذا اس طرح انہیں مارنے سے بچنا چاہیے۔
يَجُوزُ (فَصْدُ الْبَهَائِمِ وَكَيُّهَا وَكُلُّ عِلَاجٍ فِيهِ مَنْفَعَةٌ لَهَا وَجَازَ قَتْلُ مَا يَضُرُّ مِنْهَا كَكَلْبٍ عَقُورٍ وَهِرَّةٍ) تَضُرُّ (وَيَذْبَحُهَا) أَيْ الْهِرَّةَ (ذَبْحًا) وَلَا يَضُرُّ بِهَا لِأَنَّهُ لَا يُفِيدُ، وَلَا يُحْرِقُهَا۔ (الدر المختار، ٦/٧٥٢)
الْهِرَّةُ إذَا كَانَتْ مُؤْذِيَةً لَا تُضْرَبُ وَلَا تُعْرَكُ أُذُنُهَا بَلْ تُذْبَحُ بِسِكِّينٍ حَادٍّ كَذَا فِي الْوَجِيزِ لِلْكَرْدَرِيِّ۔ (الفتاوى الهندية، ٥/٣٦١)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
28 ذی القعدہ 1443
Are Patak do To Mar Jaate Hain yaar
جواب دیںحذف کریںلیکن ہر کوئی آپ کی طرح جانباز نہیں ہوتا ہے نا کہ چوہے یا گھونس کو ہاتھ میں لے کر اسے پٹخنی دیتا پھرے
حذف کریں🤣🤣
حذف کریں