سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ اگر کوئی امام فرض نماز کی سری نماز میں سجدہ والی آیت پڑھ لے تو کیا کرے؟ مکمل رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ توصیف، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : امام کو چاہیے کہ سری نمازوں، جمعہ اور عیدین میں آیتِ سجدہ کی تلاوت نہ کرے، اس لیے کہ اگر امام آیتِ سجدہ تلاوت کرنے کے بعد سجدہ تلاوت چھوڑ دے گا تو ترکِ واجب کا گناہ گار ہوگا، تاہم نماز تو ہوجائے گی، اس لیے کہ سجدۂ تلاوت ایک علحدہ واجب عمل ہے۔ اور اگر درمیان میں سجدہ کرے گا تو یہ مقتدیوں کے لیے تشویش اور انتشار کا سبب بنے گا۔ البتہ اگر آیتِ سجدہ قرأت کے اخیر میں پڑ رہی ہو یعنی آیتِ سجدہ پڑھی اور اس کے بعد فوراً (یعنی تین آیتوں سے زیادہ پڑھے بغیر) رکوع اور سجدہ کرلیا اور رکوع میں سجدہ کی نیت نہیں کی تو امام اور مقتدی سب کا سجدۂ تلاوت نماز کے سجدہ کے ساتھ ادا ہوجائے گا۔
وَيُكْرَهُ لِلْإِمَامِ أَنْ يَقْرَأَهَا فِي مُخَافَتَةٍ وَنَحْوِ جُمُعَةٍ وَعِيدٍ إلَّا أَنْ تَكُونَ بِحَيْثُ تُؤَدَّى بِرُكُوعِ الصَّلَاةِ أَوْ سُجُودِهَا وَلَوْ تَلَا عَلَى الْمِنْبَرِ سَجَدَ وَسَجَدَ السَّامِعُونَ.... (قَوْلُهُ وَيُكْرَهُ لِلْإِمَامِ إلَخْ) لِأَنَّهُ إنْ تَرَكَ السُّجُودَ لَهَا فَقَدْ تَرَكَ وَاجِبًا وَإِنْ سَجَدَ يَشْتَبِهُ عَلَى الْمُقْتَدِينَ شَرْحُ الْمُنْيَةِ... (قَوْلُهُ إلَّا أَنْ تَكُونَ إلَخْ) بِأَنْ كَانَتْ فِي آخِرِ السُّورَةِ أَوْ قَرِيبًا مِنْهُ أَوْ فِي الْوَسَطِ وَرَكَعَ لَهَا فَوْرًا كَمَا مَرَّ بَيَانُهُ قَالَ ح: لَكِنْ يَنْبَغِي أَنْ لَا يَنْوِيَهَا فِي الرُّكُوعِ لِمَا فِيهِ مِنْ الْمَحْذُورِ الْمُتَقَدِّمِ عَنْ الْقُنْيَةِ أَيْ أَنَّهُ يَلْزَمُ الْمُؤْتَمَّ إذَا لَمْ يَنْوِهَا فِيهِ أَيْضًا أَنْ يَأْتِيَ بِهَا بَعْدَ سَلَامِ الْإِمَامِ وَيُعِيدَ الْقَعْدَةَ۔ (شامی : ٢/١٢٠)
(وَ) تُؤَدَّى (بِسُجُودِهَا كَذَلِكَ) أَيْ عَلَى الْفَوْرِ (وَإِنْ لَمْ يَنْوِ) بِالْإِجْمَاعِ۔ (شامی : ٢/١١٢)
وَإِذَا تَلَا الْإِمَامُ آيَةَ السَّجْدَةِ سَجَدَهَا وَسَجَدَ الْمَأْمُومُ مَعَهُ سَوَاءٌ سَمِعَهَا مِنْهُ أَمْ لَا وَسَوَاءٌ كَانَ فِي صَلَاةِ الْجَهْرِ أَوْ الْمُخَافَتَةِ إلَّا أَنَّهُ يُسْتَحَبُّ أَنْ لَا يَقْرَأَهَا فِي صَلَاةِ الْمُخَافَتَةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/١٣٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 شوال المکرم 1443
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں