سوال :
مفتی صاحب! جیسا کہ بعض قوموں مثلاً یہودیوں کے بارے میں سننے میں آیا ہے کہ ان پر اللہ تعالیٰ کا عذاب آیا اور انہیں بندر یا خنزیر بنادیا گیا۔ تو پوچھنا یہ تھا کہ پھر ان کی نسل چلی ہے یا نہیں؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : محمد مصطفی، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : گذشتہ قوموں میں سے بعض قوموں کے سنگین گناہوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے انہیں ایسے سخت عذاب میں مبتلا کیا کہ انہیں بندر اور خنزیر بنا دیا گیا۔ البتہ اللہ تعالیٰ نے ان بندروں اور خنزیروں کی نسلیں نہیں چلائی۔ جیسا کہ متعدد احادیث میں یہ مضمون وارد ہوا ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کہ یہ بندر اور خنزیر کیا یہودیوں کی نسل میں سے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : اللہ نے جس قوم کو بھی ملعون قرار دے کر ان کی شکلوں کو مسخ کیا تو انہیں ہلاک کرنے کے بعد ان کی نسل کو باقی نہیں رکھا، لیکن یہ مخلوق پہلے سے موجود تھی، جب یہودیوں پر اللہ کا غضب نازل ہوا اور اس نے ان کی شکلوں کو مسخ کیا تو انہیں ان جیسا بنادیا۔
قال اللہُ تعالیٰ : قُلْ هَلْ أُنَبِّئُكُمْ بِشَرٍّ مِنْ ذَلِكَ مَثُوبَةً عِنْدَ اللَّهِ مَنْ لَعَنَهُ اللَّهُ وَغَضِبَ عَلَيْهِ وَجَعَلَ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَالْخَنَازِيرَ وَعَبَدَ الطَّاغُوتَ أُولَئِكَ شَرٌّ مَكَانًا وَأَضَلُّ عَنْ سَوَاءِ السَّبِيلِ۔ (سورۃ المائدہ، آیت : ٦٠)
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْقِرَدَةِ وَالْخَنَازِيرِ، أَهِيَ مِنْ نَسْلِ الْيَهُودِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَلْعَنْ قَوْمًا قَطُّ فَمَسَخَهُمْ فَكَانَ لَهُمْ نَسْلٌ حِينَ يُهْلِكُهُمْ، وَلَكِنْ هَذَا خَلْقٌ كَانَ، فَلَمَّا غَضِبَ اللَّهُ عَلَى الْيَهُودِ مَسَخَهُمْ، فَجَعَلَهُمْ مِثْلَهُمْ۔ (مسند احمد، رقم : ٣٧٤٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 شوال المکرم 1443
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں