سوال :
محترم مفتی صاحب! درج ذیل پوسٹ کی تحقیق مطلوب ہے۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : جس شخص نے عید کے دن 300 مرتبہ سبحان اللہ و بحمدہ پڑھا اور تمام مردوں کو اس کا ثواب بخشا تو ہر قبر میں ایک ہزار نور داخل ہوں گے اور خود اس کی قبر میں ایک ہزار نور داخل ہوں گے۔
(المستفتی : محمد زاہد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت کسی بھی حدیث کی کتاب میں موجود نہیں ہے۔ نزھۃ الخواطر نامی کتاب (جو کہ حدیث کی کتاب نہیں ہے) میں اسے بغیر سند کے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کرکے بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب کے علاوہ کسی اور حدیث کی کتاب میں اس روایت کا نہ ہونا اور اس کی سند کا نہ ہونا اس کے غیر معتبر ہونے کی دلیل ہے۔ لہٰذا اس روایت کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کرنا اور اسے پھیلانا درست نہیں ہے۔
عن النبي ﷺ من قال سبحان الله وبحمده يوم العيد ثلث مائة مرة وأهداها لأموات المسلمين دخل في كل قبر ألف نور ويجعل الله في قبره إذا مات ألف نور۔ (نزھۃ المجالس : ١/١٨٥)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ۔ (صحیح البخاری، رقم : ١١٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
01 شوال المکرم 1443
جزاک اللّہ خیرا
جواب دیںحذف کریںبہت سالوں سے تین سو مرتبہ والی بات سن رہے تھے الحمدﷲ آپ وضاحت کردی
جواب دیںحذف کریں