سوال :
گانجا، چرس، ڈرگس اور دیگر نشے کی اشیاء پینا یا لینا مکروہ ہے یا حرام؟ اور ہم نے حدیث سنی ہے کہ اگر کسی نے شراب پی لے تو اسکی عبادت اور اعمال ٤٠ دن تک قبول نہیں ہوتے اور قبولیت کے دروازے بھی بند کر دیئے جاتے ہیں۔ کیا یہی گانجا، چرس اور دیگر نشے کی اشیاء کے پینے سے بھی ہوتا ہے؟ مطلب عبادت حرام؟ اسکا جواب دیجئے کہ عبادت قبول ہوگی کہ نہیں؟
(المستفتی : معین شاہ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حدیث شریف میں آیا ہے کہ ہر نشہ آور چیز (جس ست عقل فوت اور ماؤف ہوجائے) شراب ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ چونکہ گانجا، چرس، ڈرگس یہ سب نشہ آور اشیاء میں سے ہیں، لہٰذا ان سب کا استعمال بھی شرعاً ناجائز اور حرام ہے۔
شراب کے علاوہ دیگر نشہ آور اشیاء مثلاً چرس، گانجا، ڈرگس وغیرہ کے استعمال پر بھی یہی وعید ہے کہ ان اشیاء کا استعمال کرنے والے کی عبادت قبول نہیں ہوگی۔ لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ اس شخص کو اپنی عبادت کا ثواب نہیں ملتا اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے وہ عبادت مستحق انعام نہیں اورحق تعالیٰ اس سے راضی نہیں، اگرچہ وقت پر نماز کی ادائیگی کا فرض اس پر سے ساقط ہو جاتا ہے۔ یعنی ایسا نہیں ہے کہ اب اس کے لیے نماز پڑھنا جائز ہی نہیں ہے یا پھر اس کی نماز ہی ادا نہیں ہوگی۔ اور اگر ایسا شخص سچی پکی توبہ کرلے تو گناہ کے اثرات بالکل مٹ جاتے ہیں، جیسا کہ احادیث شریفہ سے ثابت ہے، لہٰذا اگر کسی نے نشہ آور اشیاء کا استعمال کرلیا اور سچی پکی توبہ کرلے یعنی اس عمل پر شرمندہ ہوکر فوراً اسے چھوڑ دے اور آئندہ اس سے باز رہنے کا پختہ عزم کرلے تو اس کے لئے مذکورہ وعید ختم ہوجائے گی، اور آئندہ اس کی نماز اور دیگر عبادات ان شاء اللہ قبول ہوں گی۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " كُلُّ مُخَمِّرٍ خَمْرٌ، وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، وَمَنْ شَرِبَ مُسْكِرًا بُخِسَتْ صَلَاتُهُ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا، فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ۔ (سنن ابی داؤد، رقم : ٣٦٨٠)
قال اللہُ تعالیٰ : اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہٗ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ۔(سورۃ الزمر، آیت : ۵٣)
عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : التَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ، كَمَنْ لَا ذَنْبَ لَهُ۔ (سنن ابن ماجہ، رقم : ٤٢٥٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
19 شوال المکرم 1443
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں