سوال :
شب برأت سے کچھ پہلے واٹس ایپ پر معافی کا میسج گردش کرتا نظر آتا ہے۔ اس کے بارے میں رہنمائی فرمائیں کیا اس طرح معافی معتبر ہے؟ یا معافی طلب کرنے کا کیا طریقہ ہونا چاہیے؟
(المستفتی : محمد معاذ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حدیث شریف میں آیا ہے کہ نصف شعبان کی رات اللہ تعالیٰ بہت سے مسلمانوں کی بخشش فرماتے ہیں، البتہ رشتہ توڑنے والے اور آپس میں کینہ اور دشمنی رکھنے والے مسلمان مغفرت سے محروم رہتے ہیں۔ اس حدیث کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر کسی کا تعلق اپنے رشتہ داروں یا متعلقین سے خراب ہوتو اسے چاہیے کہ وہ براہِ راست انہیں سے بالمشافہ ملاقات کرکے یا سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے ایسے شخص کو پرسنلی میسج کرکے صلح صفائی کرلے اور اس کے لیے شب برأت کا انتظار کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ جب بھی موقع ہو پہلی فرصت میں یہ کام کرلینا چاہیے۔ بلاعذرِ شرعی کسی سے تعلقات منقطع کردینا تو عام دنوں میں بھی ناجائز اور گناہ کی بات ہے۔
سوشل میڈیا کے دور میں ڈیجیٹل معافی نامہ کی جو رسم چلی ہے اس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔ جن سے معاملات خراب ہیں ان سے براہِ راست معافی مانگنے اور ان کے پامال کیے گئے حقوق کی تلافی کے بجائے آشنا اور غیر آشنا افراد کے گروپ یا پرسنل پر رسمی طور پر کسی اور کے لکھے ہوئے میسج کو آگے بڑھا دینے سے کوئی معافی نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک حماقت اور بے وقوفی ہے جو شرعاً بھی درست نہیں ہے۔
عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ : إِنَّ اللَّهَ لَيَطَّلِعُ فِي لَيْلَةِ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ، فَيَغْفِرُ لِجَمِيعِ خَلْقِهِ إِلَّا لِمُشْرِكٍ أَوْ مُشَاحِنٍ۔ (ابن ماجہ، رقم : ١٣٩٠)
وسئل علي رضي الله تعالى عنه عن التوبة فقال : يجمعها ستة أشياء على الماضي من الذنوب الندامة، وللفرائض الإعادة، ورد المظالم، واستحلال الخصوم، وأن تعزم على أن لا تعود، وأن تربي نفسك في طاعة الله كما ربيتها في المعصية۔ (تفسیر بیضاوی : ٥/٢٢٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 شعبان المعظم 1443
Masha allah buhat khub kha apne jazak allah
جواب دیںحذف کریں
جواب دیںحذف کریںاَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
یہ سوال کیسے کیا جاتا ہے رہنمائی فرماۓ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
حذف کریںاس واٹس اپ نمبر 9270121798 پر رابطہ فرمائیں ۔
شبِ برات کا روزہ سنت ھے یا مستحب
جواب دیںحذف کریں