سوال :
محترم مفتی صاحب ! جیسے ہمارے اعمال ہوں گے ویسے حکمراں ہم پر مسلط کئے جائیں گے۔ یہ بات کسی حدیث سے ثابت ہے؟ اور اگر ہے تو اس کا پس منظر کیا ہے؟ کس موقع پر یہ بات کہی گئی تھی؟
(المستفتی : عمران الحسن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : أعمالُكمْ عُمَّالُكمْ یعنی جیسے تمہارے اعمال ویسے تمہارے حکمراں ۔ ان الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث نہیں ہے۔ البتہ اس کا مفہوم قرآن کریم کی متعدد آیات سے واضح ہوتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
ظَهر الْفَسَادُ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا کَسَبَتْ أَیْدِیْ النَّاسِ لِیُذِیْقَهمْ بَعْضَ الَّذِیْ عَمِلُوْا لَعَلَّهم یَرْجِعُوْنَ۔
ترجمہ : خشکی اور تری میں لوگوں کے ہاتھوں کی کمائی (اعمال) کے سبب خرابی پھیل رہی ہے، تاکہ اللہ تعالیٰ اُن کے بعض اعمال کا مزہ انہیں چکھا دے، تاکہ وہ باز آجائیں۔ (سورۃ الروم : ۴۱)
ایک اور جگہ ارشاد ہے :
وَمَآ أَصَابَکُمْ مِّنْ مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَیْدِیْکُمْ وَیَعْفُوْا عَنْ کَثِیْرٍ۔
ترجمہ : اور تم کو جو کچھ مصیبت پہنچتی ہے تو وہ تمہارے ہی ہاتھوں کے کیے کاموں سے (پہنچتی ہے) اور بہت سارے (گناہوں) سے تو وہ (اللہ تعالیٰ) درگزر کردیتا ہے۔ (سورۃ الشوریٰ : ۳۰)
علامہ طرطوشی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں لوگوں سے سنتا رہتا تھا کہ تمہارے اعمال تمہارے بادشاہ ہیں، جیسے تم ہوگے ویسے ہی تمہارے بادشاہ ہوں گے، پھر مجھے قرآن مجید میں یہ مضمون ملا کہ : وَكَذَلِكَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضًا۔ (انعام : ١٢٩) اسی طرح ہم بعض ظالموں کو بعض پر مسلط کرتے ہیں۔ لہٰذا یہ کہنا تو درست ہے کہ بندوں کے اعمال کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں، لوگوں میں بگاڑ پیدا ہوتو ان پر حکمراں بھی ظالم مسلط ہوں گے۔ البتہ أعمالُكمْ عُمَّالُكمْ کو حدیث کہہ کر بیان نہ کیا جائے۔
أعمالُكمْ عُمَّالُكمْ
الراوي : - المحدث: محمد بن محمد الغزي - المصدر: إتقان ما يحسن -الصفحة أو الرقم: 1/89
خلاصة حكم المحدث : لم أره حديثا
قال الطرطوشي في سراج الملوك ( ص : ١٩٧) : الباب الحادي والأربعون في (كما تكونوا يولى عليكم). لم أزل أسمع الناس يقولون: "أعمالكم عمالكم، كما تكونوا يولى عليكم" إلى أن ظفرت بهذا المعنى في القرآن قال الله تعالى: {وَكَذَلِكَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضًا} (الأنعام: ١٢٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 رجب المرجب 1443
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء مفتی صاحب
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا کثیرا
حذف کریںJazaakALLAH mufti sahab
جواب دیںحذف کریںJazakallah
جواب دیںحذف کریں