سوال :
محترم مفتی صاحب ! اکثر لوگ سال بھر کے لیے گیہوں، چاول اسٹاک رکھنے کے لئے اس میں بورک ایسیڈ پاؤڈر ملا کر رکھتے ہیں۔ چاول تو خیر دھوکر پکایا جاتا ہے، مگر گیہوں ویسے ہی نکال کر چکی پر بھیج دیا جاتا ہے۔ نیٹ پر سرچ کرنے سے بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ پاؤڈر انسانی صحت کے لیے مضر ہے، چہ جائیکہ چاول دھو لیا جاتا ہے تو اسکے اثرات ختم ہو جاتے ہیں، مگر گیہوں کے ساتھ یہ معاملہ نہیں ہوتا۔ پھر بھی لوگ یہ کرتے ہیں، شرعاً اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
(المستفتی : عمران الحسن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بورک ایسیڈ میں کوئی ناپاک یا حرام شئے اپنی اصل حالت میں موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے اسے ناجائز اور حرام نہیں کہا جائے گا۔ البتہ اگر تحقیق سے یہ بات ثابت ہوجائے کہ اس کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے تو شریعت بھی اس بات کا حکم دیتی ہے کہ اپنے آپ کو ایسی نقصان دہ چیزوں سے بچایا جائے۔ لیکن اس سلسلے میں مشاہدہ کی بات یہ ہے کہ گیہوں میں بھی عموماً بہت کم مقدار میں یہ پاؤڈر ڈالا جاتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کا اثر بھی ماند پڑ جاتا ہے، لہٰذا اس سے کوئی غیرمعمولی نقصان پہنچنے کا اندیشہ نہیں ہے۔ تاہم احتیاط کی بات یہی ہے کہ اس پاؤڈر کا استعمال کم سے کم کیا جائے اور جب پاؤڈر لگے ہوئے گیہوں کو چکی پر بھیجا جائے تو اسے اچھی طرح پھٹک لیا جائے تاکہ پاؤڈر کے مضر اثرات حتی الامکان ختم ہوجائیں۔
(لِانْقِلَابِ الْعَيْنِ) فَإِذَا صَارَ مِلْحًا تَرَتَّبَ حُكْمُ الْمِلْحِ. وَنَظِيرُهُ فِي الشَّرْعِ النُّطْفَةُ نَجِسَةٌ وَتَصِيرُ عَلَقَةً وَهِيَ نَجِسَةٌ وَتَصِيرُ مُضْغَةً فَتَطْهُرُ، وَالْعَصِيرُ طَاهِرٌ فَيَصِيرُ خَمْرًا فَيَنْجُسُ وَيَصِيرُ خَلًّا فَيَطْهُرُ، فَعَرَفْنَا أَنَّ اسْتِحَالَةَ الْعَيْنِ تَسْتَتْبِعُ زَوَالَ الْوَصْفِ الْمُرَتَّبِ عَلَيْهَا۔ (شامی : ١/٣٢٧)
الْيَقِينُ لاَ يَزُول بِالشَّكِّ۔ (الاشباہ والنظائر : ۱/۲۲۰)
مَعْنَى هَذِهِ الْقَاعِدَةِ أَنَّ مَا ثَبَتَ بِيَقِينٍ لاَ يَرْتَفِعُ بِالشَّكِّ، وَمَا ثَبَتَ بِيَقِينٍ لاَ يَرْتَفِعُ إِلاَّ بِيَقِينٍ، وَدَلِيلُهَا قَوْلُهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ فِي بَطْنِهِ شَيْئًا فَأَشْكَل عَلَيْهِ، أَخَرَجَ مِنْهُ شَيْءٌ أَمْ لاَ؟ فَلاَ يَخْرُجَنَّ مِنَ الْمَسْجِدِ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا۔
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَال: قَال رَسُول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى أَثَلاَثًا أَمْ أَرْبَعًا؟ فَلْيَطْرَحِ الشَّكَّ، وَلْيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ : ٤٥/٥٧٩)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " الدِّينُ النَّصِيحَةُ ". ثَلَاثَ مِرَارٍ قَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ، لِمَنْ ؟ قَالَ : " لِلَّهِ، وَلِكِتَابِهِ، وَلِأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ، وَعَامَّتِهِمْ "۔(سنن الترمذی، رقم : ١٩٢٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 جمادی الآخر 1443
گیہوں میں رکھنے کیلئے انجیکشن آتا ہے جو میڈیکل سے با آسانی دستیاب ہوجاتا ہے یا نیم کی پتی بھی رکھتے ہیں یہ بورک ایسڈ ملانے سے اچھا ہے ۔
جواب دیںحذف کریںمفتی صاحب عورتوں کا کسی پیر کی مزارات پر جانا کیسا ہے
جواب دیںحذف کریںانجکشن والا عمل درست ہے ۔ہمارے یہاں یہی ہوتا رہا ہے ۔
جواب دیںحذف کریں