سوال :
مفتی صاحب! آج کل کے عجیب فیشن میں ایک فیشن یہ بھی ہے کہ بہت سے نوجوان چھوٹی شرٹ اور پینٹ نیچے سے پہنتے ہیں جس کی وجہ سے رکوع میں کسی کا ستر بھی دکھ جاتا ہے۔ تو کیا ستر دکھنے سے نماز فاسد ہوجائے گی؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : شکیل احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز میں مرد کو بدن کے درج ذیل آٹھ اعضاء کا چھپانا لازم ہے :
(۱) پیشاب کا مقام اور اس کے اردگرد
(۲) خصیتین اور اس کے ارد گرد
(۳) پائخانہ کا مقام اور اس کے آس پاس
(۴-۵) دونوں کولہے
(۶-۷) دونوں رانیں گھٹنے سمیت
(۸) ناف سے لے کر زیر ناف بالوں اور ان کے مقابل میں کوکھ پیٹ اور پیٹھ کا حصہ۔
ناف سے لے کر پیڑو تک اور اس کے بالمقابل پیٹ، پیٹھ اور دونوں پہلو سب ملاکر ایک ستر ہیں، پس اگر کسی مرد نمازی کا حالت نماز میں اس ستر کا چوتھائی حصہ کھل گیا اور تین بار سبحان اللہ کہنے کے بقدر کھلا رہا تو اس کی نماز فاسد ہوجائے گی، جس کا اعادہ ضروری ہے۔ اور غالب گمان یہی ہے کہ چھوٹی شرٹ اور پینٹ خوب نیچے سے پہننے کی وجہ سے رکوع یا سجدہ میں جن لوگوں کا ستر کھل جاتا ہے ان میں تمام لوگوں کا تو نہیں، البتہ اکثریت کا اتنی مقدار میں ستر کھل جاتا ہے کہ ان کی نماز فاسد ہوجاتی ہے۔
نماز میں کسی کے ستر پر نظر پڑ جائے تو؟
أعضاء عورۃ الرجل ثمانیۃ : الأول: الذکر وما حولہ۔ الثانی: الأنثیان وما حولہما۔ الثالث: الدبر وماحولہ۔ الرابع والخامس: الإلیتان۔ السادس والسابع : الفخذان مع الرکبتین۔ الثامن: ما بین السرۃ إلی العانۃ مع ما یحاذی ذٰلک من الجنبین والظہر والبطن۔ (شامی، بیروت : ۲؍ ۷۵)
ویمنع حتی انعقادہا کشف ربع عضو قدر أداء رکن… وذلک قدر ثلث تسبیحات۔ (شامي، کتاب الصلاۃ، شروط الصلاۃ، زکریا ۲/۸۱-۸۲، کراچي ۱/۴۰۸، کتاب المسائل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
19 جمادی الآخر 1443
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں