سوال :
مفتی صاحب حکومت کی طرف سے ہر مہینہ معذوروں بیواؤں اور بزرگ حضرات کو ایک ہزار روپیہ وظیفہ ملتا ہے مسئلہ یہ ہیکہ ایک شخص کہہ رہا تھا کہ یہ پیسہ استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ اس پر مکمل روشنی ڈالیں۔
(المستفتی : حافظ اخلاق احمد انصاری، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حکومت کی ذمہ داریوں میں سے یہ بات بھی ہے کہ وہ بوقت ضرورت کمزور اور بے سہارا رعایا کا تعاون کرے۔ لہٰذا صورت مسئولہ میں بیوہ خواتین، معذوروں اور بزرگوں کو ہر ماہ ملنے والا وظیفہ حکومت کی طرف سے تبرع، احسان اور امداد ہے جس کا قبول کرنا مذکورہ افراد کے لیے شرعاً جائز اور درست ہے۔ اور جب یہ مال ان کی ملکیت میں آجائے تو اس کا اپنے استعمال میں لینا یا کسی اور کو ہدیہ کردینا سب درست ہے۔ جو اس رقم کے استعمال کو ناجائز کہتا ہے اس کا قول بلا دلیل اور بے بنیاد ہے۔ لہٰذا اسے اپنی بات سے رجوع کرنا چاہیے اور بغیر علم کے شرعی معاملات میں رائے زنی کرنے پر توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔
قَالَ الْفَقِيهُ أَبُو اللَّيْثِ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي أَخْذِ الْجَائِزَةِ مِنْ السُّلْطَانِ قَالَ بَعْضُهُمْ يَجُوزُ مَا لَمْ يَعْلَمْ أَنَّهُ يُعْطِيهِ مِنْ حَرَامٍ قَالَ مُحَمَّدٌ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَبِهِ نَأْخُذُ مَا لَمْ نَعْرِفْ شَيْئًا حَرَامًا بِعَيْنِهِ، وَهُوَ قَوْلُ أَبِي حَنِيفَةَ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَأَصْحَابِهِ، كَذَا فِي الظَّهِيرِيَّةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٣٤٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
28 جمادی الاول 1443
جزاک اللہ مفتی صاحب
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء مفتی صاحب
جواب دیںحذف کریںمفتی صاحب اگر جو رقم لے رہا ہے اس کی اولاد ہیں یعنی لڑکے وغیرہ تو وہ بھی لے سکتے ہیں کیا
جواب دیںحذف کریں