ہفتہ، 15 جنوری، 2022

ماہواری صرف ایک دن آئے تو؟

سوال :

مفتی صاحب امید ہے خیریت سے ہوں گے۔ ایک عورت کو ماہواری صرف ایک ہی دن آتی ہے، تو کیا وہ دوسرے دن نماز پڑھ سکتی ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : مولوی طیب، بیڑ)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حیض کی زیادہ سے زیادہ مدت دس دن اور کم سے کم مدت تین دن ہے، تین دن سے کم  جو خون آئے وہ حیض نہیں بلکہ استحاضہ اور بیماری کا خون ہے۔ صورتِ مسئولہ میں اگر اس خاتون کو مہینے میں صرف ایک دن خون آرہا ہے، اور پھر  دس دن کے مکمل ہونے تک  دوبارہ خون نہیں آتا تو یہ ایک دن کا  خون حیض نہیں ہے بلکہ استحاضہ کے حکم میں ہے۔  لہٰذا یہ خاتون روزآنہ نماز، روزہ، تلاوت وغیرہ تمام عبادتیں انجام دے گی۔ اور اس کے شوہر کے لیے اس سے جماع بھی جائز ہوگا۔ البتہ جن عورتوں کو استحاضہ کا خون آتا ہو وہ معذور کے حکم میں ہیں، اور معذور کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ ہر فرض نماز کے لیے نیا وضو کرے اور اس نماز کے وقت میں فرض، سنن و نوافل میں سے جو چاہے یا اس کے علاوہ دیگر عبادات مثلاً قرآن کریم کی تلاوت کرنا چاہے تو کرسکتی ہے۔ لیکن اس کے علاوہ دیگر نواقضِ وضو میں سے کوئی پایا جائے مثلاً ریح خارج ہوگئی تو اس سے وضو جاتا رہے گا۔ اسی طرح جیسے ہی نماز کا وقت ختم ہوگا اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔

أقل الحیض ثلاثة أیام ولیالیها ومانقص من ذٰلک فهو استحاضة۔ (ہدایہ : ۱/۶۲)

(وَالنَّاقِصُ) عَنْ أَقَلِّهِ (وَالزَّائِدُ) عَلَى أَكْثَرِهِ أَوْ أَكْثَرِ النِّفَاسِ أَوْ عَلَى الْعَادَةِ وَجَاوَزَ أَكْثَرَهُمَا. (وَمَا تَرَاهُ) صَغِيرَةٌ دُونَ تِسْعٍ عَلَى الْمُعْتَمَدِ وَآيِسَةٌ عَلَى ظَاهِرِ الْمَذْهَبِ (حَامِلٌ) وَلَوْ قَبْلَ خُرُوجِ أَكْثَرِ الْوَلَدِ (اسْتِحَاضَةٌ)۔ (شامی : ١/٢٨٤)

(وَدَمُ اسْتِحَاضَةٍ) حُكْمُهُ (كَرُعَافٍ دَائِمٍ) وَقْتًا كَامِلًا (لَا يَمْنَعُ صَوْمًا وَصَلَاةً) وَلَوْ نَفْلًا (وَجِمَاعًا) لِحَدِيثِ «تَوَضَّئِي وَصَلِّي وَإِنْ قَطَرَ الدَّمُ عَلَى الْحَصِيرِ۔ (شامی : ١/٢٩٨)

(قَوْلُهُ: لَا يَمْنَعُ صَوْمًا إلَخْ) أَيْ وَلَا قِرَاءَةً وَمَسَّ مُصْحَفٍ وَدُخُولَ مَسْجِدٍ، وَكَذَا لَا تُمْنَعُ عَنْ الطَّوَافِ إذَا أَمِنَتْ مِنْ اللَّوْثِ، قُهُسْتَانِيٌّ عَنْ الْخِزَانَةِ۔  (شامی : ١/ ٢٩٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
10 جمادی الآخر 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم