سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ جمعہ کی نماز اگر کسی وجہ سے فاسد ہوجائے تو اس کے اعادہ کی کیا صورت ہوگی؟ دو رکعت نماز جمعہ ادا کی جائے گی یا ظہر؟ جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد شاہد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر نماز جمعہ میں امام سے ایسی کوئی غلطی ہو جائے جس سے نماز فاسد ہو جاتی ہو تو اسی وقت امام کی اقتداء میں دو رکعت نماز جمعہ دوہرا لینا چاہیے۔ لیکن اگر مقتدی حضرات چلے جائیں اور وقت کے اندر ہی اس کا علم ہوجائے تو کسی اور امام کی اقتداء میں نماز جمعہ دو رکعت ادا کرلی جائے۔ لیکن اگر یہ مقتدی چار سے کم ہوں تو پھر انفرادی طور پر چار رکعت ظہر ادا کرلی جائے خواہ وقت باقی ہو۔ اور اگر وقت گزرنے کے بعد نماز کے فساد کا علم ہوتو پھر جمعہ کے بجائے چار رکعت ظہر ادا کی جائے گی۔
فَاتَتْهُ الْجُمُعَةُ صَلَّى الظُّهْرَ فِي الْوَقْتِ وَبَعْدَ خُرُوجِ الْوَقْتِ يَقْضِي بِنِيَّةِ الظُّهْرِ۔ (تبیین الحقائق : ١/٢٢٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 جمادی الآخر 1443
Jazakallah ul khairah
جواب دیںحذف کریں