سوال :
مفتی صاحب! یہ پوسٹ "حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : جب تم کسی شہر میں پہنچو تو سب سے پہلے وہاں کی پیاز کھالو تو اس شہر کی بیماریاں تم سے دور رہیں گی۔ (تہذیب آل محمد صلی اللہ علیہ و سلم، ص : ۱۰۶) واٹس اپ میڈیا پر گردش کرتی رہتی ہے۔ آپ برائے مہربانی اس کی تحقیق فرما دیں کہ یہ صحیح ہے یا نہیں؟
(المستفتی : حافظ سعید، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت کسی بھی مستند اور معتبر کتاب میں موجود نہیں ہے۔ تہذیب آلِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم یہ رافضیوں کی کتاب ہے۔ اور یہ روایت روافض کی کتابوں میں ہی ملتی ہے۔ اہل سنت کی کتابیں اس سے خالی ہیں۔ جس سے واضح ہوجاتا ہے کہ یہ روایت موضوع (من گھڑت) ہے جیسا کہ علامہ عجلونی رحمہ اللہ نے کشف الخفاء میں لکھا ہے۔ لہٰذا اس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس کا بیان کرنا جائز نہیں ہے۔
(إذا دخلتم بلدة وبيئة فخفتم وباءها فعليكم ببَصَلِها) لم أره إلا في رسالة مجهولة الاسم والمؤلف وذكره فيها مرفوعا للنبي ﷺ من غير عزو وقال فيها أيضا جاء رجل إلى النبي ﷺ وشكا إليه قلة الولد فأمره بأكل البصل۔ (کشف الخفاء : ١/٨٨، رقم : ٢٢٨)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ۔ (صحیح البخاری، رقم : ١١٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 جمادی الاول 1443
جزاکم اللہ خیراً کثیرا
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیر
حذف کریں