سوال :
مفتی صاحب! کیا قرآن شریف تجوید سے پڑھنا فرض ہے؟ اور اگر تجوید سے نہیں پڑھے تو کیا گناہ گار ہوں گے؟ اگر تجوید سے قرآن پڑھے ہی نہیں ہیں تو کیا پھر سے پڑھنا ہوگا؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : لئیق احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : تجوید سے اس قدر واقفیت فرض ہے کہ آدمی قرآن شریف بقدرِ ضرورت صحیح پڑھ سکے، جس سے اس کی نماز میں فساد نہ آئے اور پورا فنِ تجوید مہارت کے ساتھ سیکھنا فرضِ کفایہ ہے، یعنی اگر چند حضرات بھی اس میں مہارت پیدا کرلیں تو دوسروں کے لئے اس میں محنت کرنا ضروری نہیں۔
امید ہے کہ درج بالا اصولی بات سے آپ اپنے سوالات کے جوابات پاگئے ہوں گے۔
والأخْذُ بِالتَّجْوِيدِ حَتْمٌ لازِمُ … مَن لَمْ يُجَوِّدِ القُرَآنَ آثِمُ۔ (مقدمۃ جزریۃ : ١١/مستفاد : کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
29 ربیع الآخر 1443
ماشاءاللہ تبارک اللہ
جواب دیںحذف کریں