سوال :
محترم مفتی صاحب ! یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہتی ہے کہ آپ صلی اللہ نے حضرت جبریل سے پوچھا کہ آپ کی عمر کتنی ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں مگر میں ایک ستارہ دیکھتا تھا جو 70000 سال میں ایک بار نظر آتا تھا اور میں نے وہ 72000 بار دیکھا ہے تو آپ صلی اللہ نے کہا کہ وہ ستارا میں ہوں۔ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ اس کی تحقیق ارسال فرمائیں۔
(المستفتی : انصاری عبداللہ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت کو گیارہویں صدی ہجری کے ایک عالم نور الدین حلبی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی : ١٠٤٤ ہجری) نے اپنی مشہور کتاب سیرت حلبیہ میں ذکر کیا ہے۔ اور اس کے ذکر سے پہلے لکھتے ہیں کہ : میں نے دلائل و معجزات کے موضوع پہ لکھی گئی ایک کتاب میں اس روایت کو دیکھا جس کے مؤلف کا مجھے علم نہیں ہوسکا، اس غیرمعروف کتاب کے نامعلوم مصنف نے لکھا کہ اس واقعہ کو امام بخاری رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے۔
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ روایت نہ تو بخاری شریف میں ہے اور نہ ہی امام بخاری نے اسے کہیں اور ذکر کیا ہے۔ بلکہ اس روایت کو سیرت حلبیہ میں ہی بغیر سند کے پایا گیا ہے۔
اس روایت کے بارے میں دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ ہے :
جی نہیں، اس طرح کی کوئی حدیث بسیار تلاش کے باوجود حدیث کی کتابوں میں نہیں ملی، یہ بے اصل اور موضوع روایت معلوم ہوتی ہے۔ (رقم الفتوی : 57565)
مذکورہ بالا تفصیلات سے معلوم ہوا کہ یہ روایت غیرمستند اور غیرمعتبر ہے، لہٰذا اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس کا بیان کرنا جائز نہیں ہے۔
ورأيت في كتاب التشريفات في الخصائص والمعجزات لم أقف على اسم مؤلفه، عن أبي هريرة رضي الله تعالى عنه، أن رسول الله ﷺ سأل جبريل فقال يا جبريل كم عمرت من السنين؟ فقال يا رسول الله لست أعلم، غير أن في الحجاب الرابع نجما يطلع في كل سبعين ألف سنة مرة، رأيته اثنين وسبعين ألف مرة فقال : يا جبريل وعزة ربي ﷻ أنا ذلك الكوكب، رواه البخاري، هذا كلامه۔ (سیرت حلبیہ : ١/٤٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 جمادی الاول 1443
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں