سوال :
محترم مفتی صاحب! کیا بے موسم بارش کا برسنا قیامت کی نشانیوں میں سے ہے؟ کیا ایسی کوئی حدیث ہے؟ اگر ہوتو اس کی مکمل تحقیق ارسال فرمائیں۔
(المستفتی : محمد سعد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہم لوگ دن بدن قیامت کے قریب ہورہے ہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہر خلاف عادت اور خلاف معمول چیز کو ہم لوگ قیامت کی نشانی سمجھ بیٹھیں اور اسے بیان کرنا شروع کردیں۔ قیامت کی نشانیوں میں وہی باتیں معتبر ہوں گی جن کا ذکر احادیث میں آیا ہو۔
بے موسم بارش کا برسنا قیامت کی نشانیوں میں سے نہیں ہے، اور نہ ہی کسی معتبر روایت میں اس کا ذکر ہے۔ ایک روایت میں اس کا ذکر آیا ہے، لیکن ماہر فن علماء نے اسے ناقابل اعتبار قرار دیا ہے۔ لہٰذا اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس کا بیان کرنا جائز نہیں ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے اس ارشاد کو پیش نظر رکھنا چاہیے جس میں بیان کیا گیا ہے جس نے جان بوجھ کر ایسی بات میری طرف منسوب کی جو میں نے نہیں کہی ہے تو اسے چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔
(يأتي زمانٌ على أمتي لا يُعرف من الاسلام الا اسمهُ، ولا من القرآن الا رسمه، همهم بطونهم، وقبلتهم نساؤهم، لا يعبدون الله إلا في شهر رمضان، فإذا فعلوا ذلك ابتلاهم الله بالسنين، قالوا: وما السنون يا رسول الله؟ قال: جور الحكام، وغلو المؤونة، ويحبسُ اللهُ المطرَ في أوانه، ويُنزله في غير أوانه).
وهذا الحديث رويت بعض ألفاظه بسند ضعيف جداً ، عند البيهقي في شعب الإيمان وابن عدي في الكامل في الضعفاء ، وروي عن علي رضي الله عنه من قوله موقوفاً عليه ، وكل طرقه ضعيفة جداً ، وحكم عليه الشيخ الألباني بالضعف في السلسلة الضعيفة وقال عنه : ضعيف جداً .
فالحديث ضعيف جداً لا يصح روايته إلا مع بيان ضعفه ولا يجوز نسبه إلى النبي عليه السلام۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ۔ (صحیح البخاری، رقم : ١١٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 ربیع الآخر 1443
فرض نماز کے بعد اکثر دیکھا ہے کچھ لوگ ماتھے پر ہاتھ رکھ کر دعا کرتے ہیں اس کی کوئی دلیل؟
جواب دیںحذف کریںسرچ باکس میں پیشانی سرچ کریں، یا اس واٹس اپ نمبر 9270121798 پر رابطہ فرمائیں
حذف کریںMufti sahab search box nhi hai
جواب دیںحذف کریںہوم پیج پر جائیں، سائیڈ میں آپ کو ملے گا.
حذف کریں