سوال :
محترم مفتی صاحب! بہت سے لوگ رات میں درخت اور پودے سے پھول، پتوں کو توڑنے سے منع کرتے ہیں، طرح طرح کی بات کرتے ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : محمد مصدق، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بوقتِ ضرورت رات میں درختوں اور پودوں سے پھل، پھول اور پتوں کا توڑنا یا درختوں کو کاٹ ڈالنا شرعاً جائز اور درست ہے۔ قرآن و حدیث میں اس سلسلے میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔
دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
لوگوں کا یہ کہنا کہ رات کے وقت درخت کے پتے پھل پھول توڑنا صحیح نہیں ہے کیوں کہ ان پر جنات سوتے ہیں یہ غلط بات ہے، شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔ (رقم الفتوی : 175266)
اور جہاں تک ہمیں علم ہے سائنسی نقطہ نظر سے بھی یہ عمل درختوں اور پودوں کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔ لہٰذا بغیر کسی شرعی دلیل کے اس عمل کو ناجائز سمجھنا اور اس سے منع کرنا درست نہیں ہے۔
أَنَّ الْأَصْلَ فِي الْأَشْيَاءِ الْإِبَاحَةُ ..... الْمُبَاحُ غَيْرُ مَطْلُوبِ الْفِعْلِ وَأَنَّمَا هُوَ مُخَيَّرٌ فِيهِ۔ (شامی : ١/١٠٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 جمادی الاول 1443
جزاکم الله
جواب دیںحذف کریںJazak Allha
جواب دیںحذف کریں