منگل، 28 دسمبر، 2021

برف سے وضو کرنے کا حکم

سوال :

مفتی صاحب کیا برف سے وضو کیا جا سکتا ہے؟ جیسا کہ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : آصف اقبال، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قرآنِ کریم میں اعضاء وضو کو دھونے کا حکم دیا گیا ہے اور شرعاً دھونے کا مفہوم اس وقت تک متحقق نہ ہوگا جب تک کہ کم از کم وضو کے عضو کو تر کرنے کے بعد اس سے دو قطرے نہ ٹپکیں، اگر اس قدر بھی تقاطر نہیں ہوا تو دھونے کا فرض ادا نہیں ہوگا۔ مثلاً کسی شخص نے برف وغیرہ سے ہاتھ پیر کو تر کرلیا اور کوئی قطرہ نہیں ٹپکا تو یہ کافی نہیں۔ (کتاب المسائل)

آپ کی ارسال کردہ ویڈیو بغور دیکھنے کے بعد یہی معلوم ہوتا ہے کہ ان صاحب نے برف کو اعضاء وضو پر مَل لیا ہے، لیکن اعضاء وضو سے پانی کے قطرات بالکل بھی ٹپکے نہیں ہیں، لہٰذا اگر کوئی اس طرح وضو کرلے تو اس کا وضو ہوگا ہی نہیں اور نہ ہی اس وضو سے پڑھی گئی نماز ہوگی۔

معلوم ہونا چاہیے کہ ایسے حالات میں جبکہ برف کے علاوہ پانی نہ ہو اور برف پگھلانے کے ذرائع مثلاً چولہا، برتن وغیرہ موجود ہوں تو برف کو پگھلا کر وضو کرنا ضروری ہوگا۔ ایسی صورت میں تیمم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اور اگر برف پگھلانے کی سہولت نہ ہوتو پھر تیمم کرنا جائز ہوگا۔ اور اگر تیمم کرنے کے لیے مٹی پتھر بھی نہ ہوتو ایسا شخص فاقد الطہورین کے حکم میں ہے۔ لہٰذا یہ شخص تشبّہ بالمصلین کرے گا یعنی نمازیوں جیسے اعمال کرے گا۔ البتہ نماز کی نیت نہیں کرے اور نہ ہی قیام میں قرأت اور رکوع وسجدہ کی تسبیحات پڑھے گا۔ اور بعد میں جب پانی یا تیمم پر قدرت ہو تو ان نمازوں کو دہرائے گا۔ 

قَالَ اللہُ تَعَالٰی : یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا إِذَا قُمْتُمْ إِلیَ الصَّلوٰۃِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْہَکُمْ وَأَیْدِیَکُمْ إِلیَ الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوْا بِرُؤُوْسِکُمْ وَأَرْجُلَکُمْ إِلیَ الْکَعْبَیْنِ۔ (سورۃ المائدہ، آیت : ٦)

(غَسْلُ الْوَجْهِ) أَيْ إسَالَةُ الْمَاءِ مَعَ التَّقَاطُرِوَلَوْ قَطْرَةً. وَفِي الْفَيْضِ أَقَلُّهُ قَطْرَتَانِ فِي الْأَصَحِّ ..... يَدُلُّ عَلَيْهِ صِيغَةُ التَّفَاعُلِ ثُمَّ لَا يَخْفَى أَنَّ هَذَا بَيَانٌ لِلْفَرْضِ الَّذِي لَا يُجْزِئُ أَقَلُّ مِنْهُ؛ لِأَنَّهُ فِي صَدَدِ بَيَانِ الْغَسْلِ الْمَفْرُوضِ۔ (شامی : ١/٩٥)

وَفِي جَمَدٍ أَوْ ثَلْجٍ وَمَعَهُ آلَةُ الذَّوْبِ لَا يَتَيَمَّمُ وَقِيلَ يَتَيَمَّمُ وَالظَّاهِرُ الْأَوَّلُ مِنْهُمَا كَمَا لَا يَخْفَى. هَكَذَا فِي الْبَحْرِ الرَّائِقِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/٢٨)

(وَالْمَحْصُورُ فَاقِدُ الطَّهُورَيْنِ يُؤَخِّرُهَا عِنْدَهُ : وَقَالَا : يَتَشَبَّهُ بِالْمُصَلِّينَ وُجُوبًا، فَيَرْكَعُ وَيَسْجُدُ ثُمَّ يُعِيدُ (بِهِ يُفْتَى وَإِلَيْهِ صَحَّ رُجُوعُهُ) أَيْ الْإِمَامِ۔ (شامی : ١/٢٥٢)

قَالَ : وَلَا يَقْرَأُ كَمَا فِي أَبِي السُّعُودِ، سَوَاءٌ كَانَ حَدَثُهُ أَصْغَرَ أَوْ أَكْبَرَ، قُلْت : وَظَاهِرُهُ أَنَّهُ لَا يَنْوِي أَيْضًا؛ لِأَنَّهُ تَشَبُّهٌ لَا صَلَاةٌ حَقِيقِيَّةٌ۔ (شامی : ١/٢٥٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 جمادی الاول 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم