سوال :
جو شخص دنیا سے رائی کے دانے کے برابر ایمان بچا کر لے جائے گا اسے دنیا سے دس گنا بڑی جنت ملے گی۔ کیا یہ حدیث ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ مجتبی، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جو شخص دنیا سے رائی کے دانے کے برابر ایمان بچا کر لے جائے گا اسے دنیا سے دس گنا بڑی جنت عطا کی جائے گی۔ ان الفاظ کے ساتھ باقاعدہ کوئی حدیث نہیں ہے۔ البتہ دو احادیث سے یہ مضمون ثابت ہوتا ہے۔
بخاری شریف کی روایت میں ہے کہ جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی شفاعت کی وجہ سے اللہ تعالی اس کو قیامت کے دن جنت میں داخل فرمائیں گے۔ (١)
اور مسلم شریف کی ایک طویل روایت میں ہے کہ جو شخص سب سے آخر میں جنت میں داخل ہوگا، اللہ تعالیٰ اس کو اِس دنیا سے دس گنا بڑی جنت عطا فرمائیں گے۔ (٢)
لہٰذا محتاط انداز اس سلسلے میں یہ ہوگا کہ اس طرح کہا جائے کہ احادیث سے یہ بات ثابت ہے کہ جو شخص رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان بچاکر لے جائے گا اسے دنیا سے دس گنا بڑی جنت عطا کی جائے گی۔
١) عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ شُفِّعْتُ فَقُلْتُ : يَا رَبِّ، أَدْخِلِ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ خَرْدَلَةٌ. فَيَدْخُلُونَ، ثُمَّ أَقُولُ : أَدْخِلِ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ أَدْنَى شَيْءٍ. فَقَالَ أَنَسٌ : كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔ (صحیح البخاری، رقم : ٧٥٠٩)
٢) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِنِّي لَأَعْلَمُ آخِرَ أَهْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنْهَا وَآخِرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا الْجَنَّةَ رَجُلٌ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ حَبْوًا، فَيَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى لَهُ : اذْهَبْ، فَادْخُلِ الْجَنَّةَ، فَيَأْتِيهَا، فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَى فَيَرْجِعُ، فَيَقُولُ : يَا رَبِّ، وَجَدْتُهَا مَلْأَى، فَيَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى لَهُ : اذْهَبْ، فَادْخُلِ الْجَنَّةَ. قَالَ : فَيَأْتِيهَا، فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَى، فَيَرْجِعُ، فَيَقُولُ : يَا رَبِّ، وَجَدْتُهَا مَلْأَى، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ : اذْهَبْ، فَادْخُلِ الْجَنَّةَ، فَإِنَّ لَكَ مِثْلَ الدُّنْيَا وَعَشَرَةَ أَمْثَالِهَا، أَوْ إِنَّ لَكَ عَشَرَةَ أَمْثَالِ الدُّنْيَا، قَالَ : فَيَقُولُ : أَتَسْخَرُ بِي أَوْ أَتَضْحَكُ بِي وَأَنْتَ الْمَلِكُ ؟ قَالَ : لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ، قَالَ : فَكَانَ يُقَالُ : " ذَاكَ أَدْنَى أَهْلِ الْجَنَّةِ مَنْزِلَةً۔ (صحیح المسلم : رقم : ١٨٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 جمادی الاول 1443
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں